اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی فوری مددنہ کی توانسانی بحران مزید بڑھ سکتاہے ، ہمسایہ ملک کی معاشی تباہی کے اثرات دیگر ممالک پر بھی پڑیں گے،ذراسی غفلت پورے خطے کو متاثر کرسکتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے صدر کو خوش آمدید کہتے ہیں، افغان عوام تک مدد پہنچانے کی کوشش ہے ،چاہتے ہیں ایسا نظام بن جائے کہ افغانستان میں مستحق عوام تک فنڈز بروقت پہنچ سکیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اس وقت مخدوش معاشی و انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے، افغانستان کی صورتحال پر پاکستان کو گہری تشویش ہے، 11اہم امریکی شخصیات میں سابق سفراء اور کمانڈر شامل ہیں اور ان شخصیات نےبائیڈن انتظامیہ سے افغانستان کو تنہا نہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا جبکہ پاکستان بھی عالمی برادری کو یہی بات کہنے کی کوشش کررہا ہے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال پر فوری قابو نہ پایا تو 20 سال کی امن کوششیں ملیا ملیٹ ہو جائیں گی، اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو دہشت گرد گروہوں کو پنپنے کا موقع ملے گا، کاسا 1000،ٹرانس نیشنل ریلوے اور دیگر علاقائی منصوبوں کی تکمیل کیلئے افغانستان کا امن ناگزیر ہے، افغان قیادت عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترے، عالمی برادری بھی ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرائے۔