اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا افغانستان کے معاملے میں غفلت کا مظاہرہ نہ کرے، وہاں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، اس سے ناصرف افغانستان کے ہمسایہ ممالک بلکہ یورپ بھی متاثر ہوگا، جوبائیڈن حکومت کو اپنی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لینا چاہیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس بے پناہ اہمیت رکھتی ہے، دنیا نے فوری توجہ نہ دی تو افغانستان میں انسانی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے، کانفرنس دنیا کی توجہ افغانستان پر مبذول کرانے کیلئے بہت اہم ہے، دنیا کو افغانستان کے زمینی حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بہت سے وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی نمائندگی بھی ہوگی، کانفرنس میں افغان نمائندگان بھی اپنے نقطہ نظر پیش کریں گے، پاکستان کی خواہش ہے مہاجرین باعزت طریقے سے گھروں کو لوٹیں، مہاجرین کی واپسی کیلئے وہاں سازگار ماحول ہونا سب سے اہم ہے، افغانستان میں روزگار، امن نہ ہو تو مہاجرین واپسی سے کترائیں گے، مہاجرین کا بحران پیدا ہوا تو پاکستان، ایران تک محدود نہیں رہے گا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دنیا کے مفاد میں ہے کہ افغانستان کی صورتحال نہ بگڑے، مہاجرین روزگار کیلئے یورپ کے دروازوں پر بھی دستخط دیں گے، اس وقت افغانستان میں جنگ نہیں ہو رہی، بھوک کا مسئلہ ہے، افغانستان میں معطل بینکنگ سسٹم فوری بحال کرنے کی ضرورت ہے، بینکنگ سسٹم فعال نہ ہو تو دنیا بھر سے افغانی پیسے کیسے بھیجیں گے ؟ افغان عبوری حکومت کے پاس تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں، افغانستان کے اپنے وسائل کو منجمد کر دیا گیا ہے۔