اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے باغی رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ ہماری عمران خان سے ذاتی کوئی دشمنی نہیں،پالیسیوں سے اختلاف ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے باغی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 6 ماہ پہلے وزیراعظم کو کہا تھا پنجاب میں ڈی سی، اے سی کا عہدہ بک رہا ہے۔ عثمان بزدار اپنا سامان باندھ رہے ہیں، خان صاحب نے تو پہلے ہی سامان باندھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا میں ایک بھی قابل آدمی نہیں جو کسی ناراض ممبر کو منالیتا، ہماری عمران خان سے ذاتی کوئی دشمنی نہیں، پالیسیوں سے اختلاف ہے۔ وزیراعظم کے پاس ایک بھی بندہ جہانگیرترین جیسا نہیں۔ ایک وقت تھا ہم خان صاحب کی منتیں کرتے تھے، آج جہانگیرترین ہوتے تو ناراض لوگوں کو منا لیتے۔
راجہ ریاض نے کہا کہ قسم اٹھا کرکہتا ہوں میں نے ایک روپیہ نہیں لیا۔ عمران خان کے پاس کوئی کارڈ نہیں ہے، خان صاحب نے ہماری ایک بھی نہیں سی اور ہماری تذلیل کی، ان کے دو وزیر بھی آنا چاہ رہے ہیں لیکن ابھی ان کے لیے گنجائش نہیں بن رہی۔ ہمارے ساتھ 27 ارکان ہیں، مولانا کے پاس بھی دو سے تین رکن قومی اسمبلی ہیں۔ اب این آر او کی عمران خان اور عثمان بزدار کو ضرورت ہے، وزیراعظم اورعثمان بزدار کو این آر او ہم نے نہیں دینا۔
باسط بخاری
دوسری طرف دنیا نیوز کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایک اور باغی پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی باسط بخاری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں استعفی نہیں دونگا، ہم وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے وزیراعظم ہاؤس سے باہرنکالیں گے۔ اگلے چوبیس گھنٹے میں وزیراعظم کے ایک اور قریبی ساتھی چھوڑجائیں گے۔
پروگرام کے دوران اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کل نجی چینل کے پروگرام میں کچھ سوالات اٹھائے تھے، گورنرسندھ وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے، چیلنج کرتا ہوں گورنرسندھ نے سیف اللہ ابڑو سے 35 کروڑ روپے سینیٹر بنانے کیلئے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کینٹینرمیں بھی سرپرائزدینے کا کہتے رہتے تھے، سارے لوگ انتظارکرتے رہتے تھے کوئی سرپرائزنہیں ہوتا تھا، چیلنج کرتا ہوں ان کے پاس کوئی سرپرائزکارڈ نہیں ہے، وزیراعلیٰ آفس کے تمام ڈیٹا کو ختم اورتمام اہم فائل کسی اورجگہ منتقل کی جارہی ہے۔ عثمان بزدار نے امریکا بھاگنے کی تیاری کی ہوئی ہے، 75 سے 80 ارب روپیہ انہوں نے کمایا ہوا ہے، ایک طرف کہتے ہیں پارٹی ہیڈ باپ، دوسری طرف شہباز گل کچھ کہتے ہیں۔
باسط بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا کوئی مورال ہائی نہیں ہے، چیلنج کرتا ہوں وزیراعظم کے پاس اراکین کی تعداد پوری نہیں،عدم اعتماد کامیاب ہوگی، وزیراعظم جوبھی مورال دکھا رہے ہیں سب ایکٹنگ ہے، ان کا کوئی ساتھ دے تواچھا اگرمخالفت کرے توکرپٹ ہوجاتا ہے، ہم ایسے پیسوں پرلعنت بھیجتے ہیں، ایک ممبر نے توقرآن شریف اٹھا کرکہا پیسے نہیں لیے، اگراپوزیشن کرپٹ تھی توعثمان بزدار کی کرپشن نظر نہیں آ رہی۔