فری لانسنگ: گھر بیٹھے آن لائن پیسہ کمائیں

Published On 28 September,2022 01:40 pm

لاہور: (عائشہ اکرم) آپ تعلیم یافتہ ہیں، آپ میں صلاحیت ہے، آپ کے پاس وقت ہے یا آپ معاشی خوشحالی کیلئے کچھ کرنا چاہتی ہیں لیکن گھر سے باہر جا کر کوئی ملازمت کرنا ممکن نہیں یا بچوں کو چھوڑ کر ملازمت پر جانا ممکن نہیں یا شوہر یا والدین کی طرف سے ملازمت کرنے کی اجازت نہیں ہے اس صورت میں یہ مضمون آپ کیلئے ہے۔

درج ذیل طریقوں پر عمل کرکے آپ گھر بیٹھے کما سکتی ہیں۔ شرط صرف یہ ہے کہ آپ کو انٹرنیٹ کا استعمال کرنا آتا ہو۔ چونکہ انٹرنیٹ خصوصاً سوشل میڈیا کا استعمال خواتین بے حد شوق سے کرتی ہیں لہٰذا آن لائن کام کرنا ان کیلئے مشکل نہیں ہوتا۔ البتہ آن لائن کسی ویب سائٹ کے ذریعے کوئی بھی پروجیکٹ کرنے کی صورت میں اس کے قواعد و ضوابط کو بغور پڑھ کر جب مطمئن ہوں تب اپنی ذاتی معلومات کا اندراج کریں۔ آن لائن کام میں رقم کی مکمل یا نصف ادائیگی ایڈوانس میں لینا زیادہ بہتر رہتا ہے۔ اس کے علاوہ رقم کی منتقلی کیلئے بھی سوچ سمجھ کر ویب سائٹ کا انتخاب کریں۔ کئی ویب سائٹ پاکستان میں رقم کی منتقلی نہیں کرتیں۔ لہٰذا کسی بھی ویب سائٹ کے قواعد و ضوابط کا علم ہونا بے حد ضروری ہے گو کہ گھر بیٹھے خواتین کیلئے پیسے کمانے کے بے شمار طریقے ہیں لیکن ہم چند ایسے آسان طریقوں کے متعلق بتائیں گے جن پر خواتین خانہ باآسانی عمل کر سکتی ہیں۔

آن لائن ٹیوٹر: اگر آپ کو تدریس سے شغف ہے تو آن لائن ٹیوشن آپ کیلئے بہترین شعبہ ہے۔ جس مضمون میں دسترس حاصل ہو اس کو پڑھانے کے علاوہ اگر کسی زبان پر عبور حاصل ہے مثلاً انگریزی تو وہ بھی سکھائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ویب سائٹ ڈیویلپمنٹ بلاکنگ یا آن لائن کام کیسے کیا جاتا ہے یہ بھی سکھا سکتی ہیں۔ کوشش کیجئے کہ آن لائن پڑھانے کیلئے ایسے مضمون کا انتخاب کیا جائے جو طلباء سوشل میڈیا کو باآسانی سمجھ سکیں۔

اگر قرآن مجید تجدید سے پڑھا سکتی ہیں تو یہ بہترین ہے۔ اور ثواب جاریہ بھی ہوگا۔ خصوصاً مغربی ممالک میں آن لائن قرآن پڑھنے کے خاصے طالب علم ہوتے ہیں۔ آن لائن پڑھانے کیلئے سب سے پہلے اپنے حلقہ احباب میں بتائیں۔ پھر اپنے سوشل میڈیا پر تحریر کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی گروپس بھی ایسے ہوتے ہیں جو گھر بیٹھی خواتین کے کام کی تشہیر کرتے ہیں۔ وہاں تحریر کر سکتی ہیں کچھ ایسی ویب سائٹس ہیں جو ٹیوٹر مہیا کرتی ہیں وہاں رابطہ کرکے پڑھا سکتی ہیں۔ ایک طلبا کے مسائل حل کرنے اور آسائنمنٹ مکمل کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں، جس کیلئے معقول معاوضے کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ آن لائن چیٹ میسنجر کے ذریعے پڑھا سکتی ہیں۔

اگر آپ کوئی ہنر جانتی ہیں مثلاً کھانا پکانا ، بیکنگ، کڑھائی، ڈوورک کے پھول، پھل بنانا وغیرہ تو یہ ویڈیو چیٹ کے ذریعے سکھا سکتی ہیں۔ کوشش کیجئے کہ کیمرے کا رخ صرف سکھائی جانے والی چیز کی جانب ہو۔

سوشل میڈیا مینجمنٹ: عموماً خواتین فیس بک ٹوئٹر کا استعمال کرتی ہیں۔ فیس بک پر بیشتر کمپنیاں اپنی پروڈکٹس کی تشہیر اپنے فیس بک کے گروپ یا پیج کو چلانے اور پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات دینے کیلئے معقول معاوضے کی ادائیگی کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹوئیٹر پر برانڈ کی تشہیر کیلئے ٹوئیٹ کرنے جیسے آسان کام کے عوض گھر بیٹھے ہزاروں روپے باآسانی کما سکتی ہیں۔

ملازمت کیلئے درخواست لکھنا:ملازمت کیلئے دی جانے والی درخواست لکھنا بھی ایک فن ہے۔ ماہرین کی رائے میں ملازمت کیلئے کئے جانے والے انٹرویو کیلئے ان امیدواروں کا انتخاب فوری طور پر کرلیا جاتا ہے جن کی درخواست بہترین انداز میں لکھی گئی ہو۔ اگر آپ اس فن میں ماہر ہیں تو ملازمت کے متلاشی افراد کو آن لائن درخواست لکھنا سکھا سکتی ہیں اور مناسب معاوضے کے عوض درخواست لکھ کر آن لائن ارسال کر سکتی ہیں۔

کاروبار: کاروبار کیلئے عموماً کثیر سرمایہ درکار ہوتا ہے مگر آن لائن بنا سرمائے کے بھی کاروبار کیا جا سکتا ہے اس کی تشہیر کیلئے اور اشیاء کو بیچنے کیلئے عموماً سماجی ذرائع ابلاغ کی ویب سائٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر خاندان یا اہل خانہ یا حلقہ احباب میں کسی کا کاروبار ہے اس کی مصنوعات کی تصاویر اور اس کے متعلق معلومات لے کر ایک گروپ بنا کر اس میں پوسٹ کر دی جاتی ہیں۔ جیسے ہی کوئی آرڈر ملتا ہے اپنا منافع رکھ کر بقایا رقم دکاندار یا متعلقہ افراد کے حوالے کردی جاتی ہیں۔ جو متعلقہ فرد تک وہ شے پہنچا دیتے ہیں۔ کئی خواتین اس طرح کے کاروبار کے ذریعے اچھا خاصا کما لیتی ہیں۔

گرافک ڈیزائننگ: اگر آپ گرافک ڈیزائنگ میں ماہر ہیں تو روزگار مہیا کرنے والی ویب سائٹس پر اپنے پروفائل میں اپنے بہترین پروجیکٹ کو شامل کیجئے۔ اس کے علاوہ کئی ویب سائٹس پر اپنی خدمات کو پیش بھی کیا جاتا ہے مثال کے طور پر یہ تحریر کیا جا سکتا ہے کہ یہ پروجیکٹ پر فلاں ڈیزائن اتنے دن اور اتنے ڈالر میں بنا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اپنے پروجیکٹس کی تصاویر پوسٹ کرتی رہئے۔ یہ تشہیر کا بہترین ذریعہ ہے۔

مختلف اشیاء کی فروخت: اپنی ہاتھ کی بنی اشیاء پینٹنگ ، اپنے ڈیزائن کردہ ملبوسات وغیرہ کی فروخت کیلئے سوشل میڈیا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ حتیٰ کہ پرانے عروسی ملبوسات سے لے کر پرانی کتب تک آن لائن فروخت کی جاتی ہیں۔ اسی طرح آرڈر پر کپ کیک، کیک، انواع و اقسام کے کھانے سے لے کر رول، سموسے اور روایتی میٹھوں تک سبھی کچھ سوشل میڈیا پر تشہیر کے ذریعے فروخت کیا جاتا ہے۔ گھر بیٹھی خواتین کیلئے یہ ایک بہترین ذریعہ ہے جس کے ذریعے وہ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا سکتی ہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں۔

عائشہ اکرم نے اسلامیات میں ایم فل کر رکھا ہے اور وہ ایک فری لانس لکھاری ہیں۔
 

Advertisement