اسلام آباد: (دنیا نیوز) متنازعہ ٹویٹ کے معاملہ پر اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کا ایک روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، اعظم سواتی نے کسٹوڈیل ٹارچر کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تشدد کرنے والوں کو کٹہرےمیں لاوں گا، حقیقی آزادی کے لئے کچھ بھی کروں گا، ہر طرح کی قربانی دوں گا۔
تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو ایک روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ شعیب اختر کی عدالت میں پیش کیا گیا، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے اپنے موبائل سے اداروں کا نام لے کر ٹویٹ کی ہے ان سے موبائل فون برآمد کرنا ضروری ہے، پراسیکیوٹر نے تفتیش کے لئے 4 روز کے ریمانڈ کی درخواست کی۔
اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ میرے موکل پر تشدد کیا گیا، کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ جو مرضی کیا جائے، بتایا جائے کہ اعظم سواتی کو کس نے تشدد کا نشانہ بنایا، یہ حکومت ایک ہفتہ رہے یا سال ملک کو اس حکومت میں صرف نقصان ہے۔
سینیٹراعظم سواتی نے کہا کہ حقیقی آزادی کے لئے جو بھی کرنا پڑا کروں گا، اسلام آباد کی عدالت نے اعظم سواتی کا ایک روز کے لئے جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور ملزم کو کل دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔