اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے وزیرآباد کے قریب پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں تشدد کا عنصر ختم ہونا چاہیے اور گولی کی زبان استعمال نہیں ہونی چاہیے، سیاسی برادری کو بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیر آباد کے قریب پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ کا بڑا اندوہناک واقعہ ہوا ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ایک شخص جاں بحق ہوا ہے، اللہ تعالیٰ اسے جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر دے، سیاست میں تشدد بڑی افسوسناک بات ہے، سیاست ڈائیلاگ کا نام ہے اس میں بات چیت سے مسئلے حل ہوتے ہیں، دروازے بند نہیں کئے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ جب سیاست میں نفرت کے بیج بو دیئے جاتے ہیں اس وقت سیاست سیاست نہیں رہتی متشدد کلچر کی صورت اختیار کر جاتی ہے، لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد بھی بہت سے واقعات ہوئے مگر سیاست دانوں نے ایک دوسرے سے اختلاف کے باوجود بھی ایک دوسرے سے بھائی چارہ نہیں چھوڑا، لیاقت علی خان کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت بھی ایسی پرتشدد مثال تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ملک پر سیاسی حکومتیں برسراقتدار رہیں انہوں نے تشدد کے رجحان کو کم کرنے کی کوشش کی، جب سیاست میں مار دو اور جلا دو جیسے الفاظ استعمال کئے جائیں تو سیاست دانوں کے پیروکاروں کو ایک ترغیب مل جاتی ہے، جب سیاستدان اس قسم کی گفتگو کرتے ہیں اور ایسا بیج بوئیں گے تو پھر ساری قوم اس بوئی ہوئی فصل کو کاٹتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں تشدد کا عنصر ختم ہونا چاہئے، یہاں گولی کی زبان استعمال نہیں ہونی چاہئے، ساری قوم اس واقعہ کی مذمت کرتی ہے مگر ہمیں اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ سیاسی برادری کو بات چیت کا کلچر ترک نہیں کرنا چاہئے، ہمیں ایک دوسرے سے شکایت اور نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے مگر ہمیں تشدد سے دور رہنا چاہئے، عمران خان سابق وزیراعظم ہیں اور ان کا اس ایوان سے رشتہ ہے اس واقعہ کی پورے ایوان کو مذمت کرنی چاہئے۔