کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے والے مبینہ ملزم خرم نثار کے والدین نے بیٹے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
تفتیشی حکام کے مطابق پولیس نے ملزم خرم نثار کے والدین کا بیان ریکارڈ کر لیا جس میں ملزم کے والدین نے خرم نثار سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔
پولیس کے مطابق والدین نے بیان میں کہا ہمیں نہیں معلوم کہ خرم اس وقت کہاں ہے، خرم سال میں ایک دفعہ پاکستان آتا ہے اور وہ پاکستان آکرکیا کرتا ہے ہمیں اس بارے کچھ بھی معلومات نہیں ہیں۔
پولیس اہلکار کے مبینہ قاتل کے والدین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خرم کی حرکتوں کے ہم بالکل بھی ذمہ دار نہیں ہیں۔ خرم کے بیان کے بعد اس کے والدین کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ملزم کی شناخت
پولیس حکام کے مطابق اہلکار کو قتل کرنے والے ملزم کی شناخت ہو گئی، ملزم سابق ڈپٹی کمشنر نثار احمد کا بیٹا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے ڈیفنس فیز 5 میں ملزم کے گھر چھاپہ مارا جس میں ملزم کے والد نثار احمد نے بتایا کہ وہ سابق ڈپٹی کمشنرہیں اور معذوری کی وجہ سے ویل چیئر پر ہیں۔
ملزم واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگیا، خرم کی پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد ہوئی ہے، ملزم کا ایک بھائی فیصل آباد میں مقیم ہے۔
مقدمہ درج
دوسری جانب ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق اہلکار کے قتل کا مقدمہ سب انسپکٹرکی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشتگردی، قتل اورپولیس مقابلے کی دفعات شامل ہیں جبکہ شہید اہلکارکے ساتھی کانسٹیبل کا تفصیلی بیان بھی مقدمےکے متن کا حصہ ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار عبد الرحمان کو کنپٹی پر گولی لگی جس کا سکہ سر میں پھنس گیا، شاہین فورس کے دو جوانوں کی ڈیوٹی موٹرسائیکل گشت پرتھانہ درخشاں کی حدود میں تھی، خیابان شمشیر سگنل پرپہنچے تو قریب سے گزرتی کار سے خاتون کےچیخنے کی آوازیں آئیں، خاتون کی آواز سن کر شہید اہلکار عبد الرحمان نے گاڑی کا تعاقب کیا اور اس نے عبد اللہ شاہ غازی مزار کے قریب کار کو روک لیا، گاڑی رکنے پر کانسٹیبل عبدالرحمان اگلی سیٹ پر جا کر بیٹھا اور خاتون پچھلی سیٹ سے اتر کر بھاگ گئی۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ کار ڈرائیور نے گاڑی چلائی اور کچھ فاصلے پر لے جا کر روک لی، کار میں ڈرائیور اور پولیس اہلکار میں تلخ کلامی ہوئی اور تلخ کلامی کے بعد کار ڈرائیور نے پولیس اہلکار کو گولی ماردی جبکہ شہید اہلکار نے بھی ایک فائر کیا مگر ملزم بچ گیا۔