لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میری جگہ احسن اقبال جیسا اکانومسٹ ٹائپ قابل شخص لگا دیتے تو آج صورتحال کچھ اور ہوتی۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کے آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھانے کا دیکھا کیا نتیجہ نکلا؟، مجھے نکال دیتے اکانومسٹ ٹائپ احسن اقبال جیسے کو لگا دیتے تو کچھ نہ کچھ تو ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا گئے
مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کی سوچ کو ہی الٹا قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اسحاق ڈار نے کہا آئی ایم ایف سے بات نہیں کروں گا، یہ سوچ الٹی ہے، اسحاق ڈار کو ایسی باتیں کرنے کی کیا ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ 9 ہزار کنٹینرز پورٹ پر کھڑے، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، ایگو کے چکر میں فیکٹریاں بند کرا دیں، کیوں ڈیفالٹ رسک بڑھایا گیا، ملک کو نقصان ہوا، ڈالر کی پالیسی میں سٹیٹ بینک نے بہت غلطیاں کیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف معاہدے سے پہلے خود بھی کچھ کر لینا چاہئے تھا، حکومت کو گیس کی قیمت پہلے ہی بڑھا لینی چاہئے تھی، آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا کہا تھا، ہم نے دنیا کے پیسے واپس کرنے ہیں، پاکستان کو اب ایکسپورٹ کو بڑھانا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: درپیش معاشی چیلنجز، پاکستان نے 23 بار آئی ایم ایف سے معاہدے کئے
انہوں نے کہا کہ سمجھ ہونی چاہیے پاکستان نے کدھر جانا ہے، بنگلہ دیش کی ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے، ہمیں اپنی پالیسیوں کو دیکھنا ہو گا، ہم کہیں نہ کہیں تو غلطی کر رہے ہیں، پاکستان میں دنیا کی خراب ترین گورننس ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 15 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کرنا ہو گا، پنشن ریفارمز کرنی پڑیں گی، ہمیں آبادی کے تناسب سے پلاننگ کرنا ہو گی، پاکستان کا بانڈ اس وقت بیچنا ممکن نہیں ہے۔