اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئر پرسن مشعال حسین ملک نے کہا کہ شہداء کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اصل اثاثہ ہیں اور کشمیری عوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے۔
محمد مقبول بٹ کے 39 ویں یوم شہادت کے موقع پر تقریب میں شہید اعظم کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ نے کشمیر میں جدوجہد آزادی کے شعلے کو دوبارہ جلایا، ان کی پھانسی انصاف کا قتل تھا۔
تقریب کا اہتمام گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج (ڈبلیو) ایف بلاک نے کیا تھا جس میں پرنسپل ارم اشعر، شریک چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن ریحانہ حسین ملک اور کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی دختر رضیہ سلطانہ نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ مقبول بٹ کو 11 فروری 1984 کو کشمیر کی آزادی کی تحریک چلانے کے جرم میں نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
مشعال ملک نے کہا کہ مقبول بٹ ایک ہمہ گیر شخصیت تھے جنہوں نے ہمیشہ کشمیریوں کو بھارتی سفاکانہ تسلط سے آزادی دلانے کے لیے ہر محاذ پر قیادت کی، شہداء کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اصل اثاثہ ہیں اور کشمیری عوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی کیلئے قربان ہونیوالا کشمیر کا شہیدِ اعظم.....مقبول بٹ
جیل میں قید کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ شہید مقبول احمد بٹ کو یاد کیا جائے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جائے، جو کشمیر کی مزاحمتی تحریک کا ایک استعارہ تھے اور انہوں نے بھارتی قبضہ سے آزادی کے عظیم مقصد کے لیے اپنی جان قربان کی۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ فاشسٹ بھارتی حکومت نے انہیں پھانسی کے تختے پر چڑھا کر خاموش کرایا لیکن ان کی آخری خواہش یعنی حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی جدوجہد کو خاموش کرنے میں ناکام رہی، انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فاشسٹ حکام کی طرف سے پھانسیوں، غیر قانونی حراستوں اور دیگر وحشیانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا بلکہ یہ فاشسٹ رجحانات جدوجہد آزادی کو مزید تیز کرتے ہیں۔
چیئرپرسن نے کہا کہ شہداء بھارتی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی علامت ہیں، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، کیونکہ کشمیری عوام کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچا کر شہداء کی قربانیوں کی حفاظت کریں۔
انہوں نے بھارت کی بدنام زمانہ حکومت پر زور دیا کہ وہ تلخ حقیقت اور کشمیری عوام کو تسلیم کریں اور اپنی قسمت کا فیصلہ انہیں خود کرنے دیں کیونکہ ہندوتوا حکومت گزشتہ سات دہائیوں سے ان وحشیانہ ہتھکنڈوں سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکی، اس موقع پر یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیر ٹیبلو پیش کیا گیا۔