اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نیوکلیئر سائنس و ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کرصاف توانائی، ماحولیات ، صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں بہتری لا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں میں کمی اور جوہری توانائی کا کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کینسر کی تشخیص و علاج، بیماریوں سے پاک اور زیادہ پیداوار والی فصلوں کی تیاری اور خوراک کے تحفظ جیسے شعبوں میں نیوکلئیر سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے اہم سنگ میل عبور کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال کی متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے اقتصادیات سے ملاقات، سرمایہ کاری کی دعوت
وفاقی وزیر نے کہا کہ جوہری توانائی کا اس وقت ہمارے ملک کی توانائی میں مجموعی طور پر 8 فیصد حصہ ہے، ہم کامیابی کے ساتھ 6 جوہری پاور پلانٹس چلا رہے ہیں، اپنی توانائی کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم مزید نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر کے ساتھ اس صلاحیت کو بتدریج بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو معیاری حفاظتی ریکارڈ اور ایٹمی بجلی گھر چلانے کا وسیع تجربہ ہے، آئی اے ای اے کے تعاون سے جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کی مہارت رکھتا ہے، کاربن کا اخراج کرنے والے ممالک میں 158 ویں نمبر پر ہونے کے باوجود ہمارا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر احسن اقبال کی کویت کے وزیر خزانہ سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے لیکن عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اس کا حصہ انتہائی کم ہے، پاکستان سول نیوکلیئر سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں کامیابی کی راہ پر گامزن ہے اور اس کی معاونت سے ماحولیات، توانائی، صحت اور تعلیم جیسے دیگر اہم شعبوں کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔