لاہور: (دنیا انویسٹی گیشن سیل) عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے 3 بار، موڈیز نے 2 بار جبکہ سٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) نے بھی 2 بار پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کی۔
پی ڈی ایم کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے پاکستان کی عالمی کریڈٹ ریٹنگ مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔ دنیا کی تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں موڈیز، فچ اور سٹینڈرڈ اینڈ پورز جو دنیا کے تمام ممالک کی کریڈٹ ریٹنگ کے بارے میں جائزے جاری کرتی ہیں ۔
ان عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں 7 مرتبہ کمی کی، عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے 3 بار، موڈیز نے 2 بار جبکہ سٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) نے بھی 2 بار پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کی۔
کریڈٹ ریٹنگ کسی ملک معاشی حالت جانچنے کا ایک پیمانہ ہے جو کہ اس بات کا جائزہ لیتا ہے کہ اس ملک میں قرض لینے کی صلاحیت کتنی ہے، کم کریڈٹ ریٹنگ کا مطلب ہے کہ قرض حاصل کرنے والے ملک کو سخت شرائط پر قرض ملے گا جبکہ بہتر کریڈٹ ریٹنگ کا مطلب ہے کہ شرائط نسبتاً نرم ہوں گی،اس ریٹنگ کے تعین میں قرض کی واپسی سے جڑے خدشات کو بھی مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد حال ہی میں 9ویں اقتصادی جائزہ رپورٹ کیلئے پاکستان آیا تھا، تاہم پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بے نتیجہ رہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو جاری ہونے والی 1.2 ارب ڈالر قرض کی قسط تاحال تعطل کا شکار ہے، 2 جون 2022ء کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ "B3 مستحکم" سے "B3 منفی" کر دی گئی تھی۔
18 جولائی 2022ء کو امریکی ریٹنگز ایجنسی فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ "B-مستحکم" سے کم کر کے "B- منفی" کر دیا تھا، 28 جولائی 2022ء کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو "B- مستحکم" سے "B- منفی" کر دیا تھا، چار مہینوں بعد 6اکتوبر 2022ء کو عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مزید کم کرتے ہوئے "B3 منفی" سے "Caa1 منفی" کے دی تھی، اسی ماہ 21 اکتوبر 2022ء کو عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ "B- منفی" سے کم کر کے "CCC+ " کر دی تھی، 22 دسمبر 2022ء کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں مزید کمی کرتے ہوئے اسے "B- منفی" سے "CCC+"کر دیا تھا۔
گزشتہ روز امریکی ریٹنگز ایجنسی فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں مزید کمی کرتے ہوئے اسے "CCC+" سے "CCC-" کر دیا تھا، ان تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں موڈیز، فچ اور سٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں مسلسل کمی کی وجہ پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے چیلنجیز، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور مالیاتی خسارہ بتایا ہے۔