کراچی: (دنیا نیوز) آئی جی سندھ نے گزشتہ رات کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی جس کے سربراہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ذوالفقار لاڑک ہوں گے۔
کمیٹی میں ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ، ڈی آئی جی سی آئی اے کریم خان، ایس ایس پی سی ٹی ڈی اور انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کو شامل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ کمیٹی دوسرے کسی بھی ممبر کو تفتیش میں مدد کیلئے خود شامل کر سکے گی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی اصل ٹارگٹ تھے، حملہ آور مکمل تیاری کے ساتھ آئے، سکیورٹی اداروں کے بروقت ایکشن نے ناپاک عزائم ملیا میٹ کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس آفس حملہ: کلیئرنگ کا عمل مکمل،شہدا کی نماز جنازہ ادا
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعہ کے بعد 7 سے 8 کلو گرام وزنی دو خودکش جیکٹس ناکارہ بنا دی گئیں، دہشتگردوں کی جانب سے پھینکے گئے 5 دستی بم بھی ڈی فیوز کیے، حملہ آور صدر کی طرف سے آئے، کارروائی ریکی مکمل کرنے کے بعد کی گئی۔
واضح رہے کراچی پولیس آفس میں 3 دہشت گردوں نے گزشتہ روز حملہ کیا تھا، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپریشن کر کے حملے کو ناکام بنا دیا، فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ رینجرز کے سب انسپکٹر تیمور اور پوليس اہلکار غلام عباس سميت 4 افراد شہيد ہوئے تھے۔
آپريشن میں رینجرز کے لیفٹیننٹ کرنل جواد، ایس ایس یو کے ڈی ايس پی حاجی عبد الرزاق سمیت 19 افراد زخمی ہوئے تھے جن کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے، کلیئرنس آپریشن میں شریک اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے بعد اللہ اکبر کے بلند نعرے بھی لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کراچی پولیس پر حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دیدیا
دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق لکی مروت اور دوسرے کا شمالی وزیرستان سے ہے جبکہ تیسرے کا نام مجید سامنے آیا ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشت گرد شام 7 بجے کے قريب پوليس کی ورديوں ميں عقبی راستے سے پوليس آفس ميں داخل ہوئے تھے۔