لاہور: (دنیا نیوز) سیشن کورٹ لاہور نے وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت 20 مارچ تک منظور کر لی۔
سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج ندیم حسن وسیر نے سڑک بلاک کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت پر سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت منظور کر لی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے رپورٹ بھی طلب کر لی، شاہ محمود قریشی کو 50 ہزار روپے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم ایک پارٹی کے قانون کو ماننے والے ہیں، ہم نے عدلیہ کا ہمیشہ احترام کیا اور آئندہ بھی کریں گے، 8 مارچ کو جو فسطائیت کا مظاہرہ کیا گیا وہ پوری قوم نے دیکھا، پولیس کا رویہ سب کے سامنے ہے، نہتے لوگوں اور خواتین پر پولیس حملہ آور ہوئی، لاٹھیوں سے درجنوں گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ شہید کارکن کے ساتھ ہوا سب نے دیکھا، حقائق پر مبنی فوٹیج ہے، جس نے بنائی ہے اس نے خود اعتراف کیا کہ یہ تازہ ہے پرانی نہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کا واضح ذکر ہے، افسوس کی بات یہ ہے والد کی خواہش کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی، وارث موجود ہیں، پولیس کی مدعیت میں ایک ایف آئی آر کاٹی گئی۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، جو کارکن کے ساتھ ظلم ہوا دنیا نے اس کا نوٹس لیا ہے، 25 مئی کو بھی طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا تھا، 8 مارچ اسی سوچ کا تسلسل ہے، شہید ہمارا ہوا اور قتل کا پرچہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی قیادت پر درج کیا گیا۔