اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طب کے شعبے میں تعلیمی معیار قائم کرنے کیلئے یکساں نصاب متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی جامعات کے ساتھ شراکت داری و روابط ملکی تعلیمی معیار بہتر بنانے کا تیز ترین طریقہ ہے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد کی سینیٹ کے 5 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بیماریوں کے علاج کے ساتھ ساتھ روک تھام پر بھی توجہ دینی چاہیے، اس سے صحت کے بنیادی ڈھانچے پر بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: تعلیمی بورڈ نے میٹرک کے امتحانات کی ڈیٹ شیٹ جاری کر دی
اجلاس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالق، اراکین سینیٹ اور فیکلٹی نے شرکت کی، اس موقع پر صدر مملکت نے کہا طبی اداروں کو ملکی صحت کی ضروریات پورا کرنے کیلئے مزید نرسنگ اور پیرا میڈیکل سٹاف تیار کرنا ہوگا۔
صدر مملکت نے کہا کہ غیر ملکی کورسز اور تعلیمی مواد تک رسائی کیلئے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، غیر ملکی جامعات کے ساتھ شراکت داری و روابط ملکی تعلیمی معیار بہتر بنانے کا تیز ترین طریقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائر ایجوکیشن کی سستی، امتحانی نظام سے متعلق پالیسی منظور نہ ہوسکی
عارف علوی نے بیماریوں کے علاج کے ساتھ ساتھ روک تھام پر توجہ دینے پر بھی زور دیا اور کہا کہ بیماریوں سے بچاؤ علاج معالجے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان اور سستا ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کو میڈیکل کے شعبے میں مثالی ادارہ ہونا چاہیے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ طبی ادارے اپنے گریجویٹس میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنے پر توجہ دیں۔
اجلاس میں وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی جانب سے طبی تعلیم کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ ملک میں نرسوں کی تعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں سینیٹ کے چوتھے اجلاس کے منٹس کی توثیق بھی کی گئی، اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر رانا عمران سکندر اور پروفیسر ڈاکٹر موسیٰ خان کی بطور سنڈیکیٹ ممبر تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔