الیکشن کمیشن کے انتخابی عمل کی بروقت مانیٹرنگ کے لئے اہم فیصلے

Published On 21 March,2023 10:45 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں انتخابی عمل کی بروقت مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کرنے سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن پہلی بار عوام کی سہولت اور شکایات کے فوری اندراج کے لئے واٹس ایپ نمبر اور (UAN) نمبر عوام سے شیئر کرے گا تاکہ عوام اور نمائندے اپنی شکایات ویڈیو ، تصاویر یا میسج کی شکل میں الیکشن کمیشن کو بھجوا سکیں اور ان شکایات کا ازالہ قانون کے مطابق فوری طورپر یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے کے استدعا مسترد کر دی

اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن، سپیشل سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری کے علاوہ الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی، اجلاس میں جنرل الیکشن 2023 کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی آئی ٹی ٹیم اور پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے افسران کی جانب سے مختلف آئی ٹی پراجیکٹس پر الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی گئی۔

ان پراجیکٹس میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) بھی شامل ہے جس کےتحت ریٹرننگ افسران کو نتائج مرتب کرنے میں سہولت میسر آئے گی اور ان نتائج کو ریٹرننگ افسران، صوبائی الیکشن کمشنروں کے دفاتر اور الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں لائیو سکرینوں کے ذریعے میڈیا اور امیدواروں کو دکھانے کی سہولت میسر ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے انتخابات، چیف الیکشن کمشنر نے امیدواروں کیلئے 10 اپیلٹ ٹریبیونل قائم کر دئیے

اجلاس میں الیکشن مینجمنٹ کنٹرول سینٹر کے قیام پر بھی الیکشن کمیشن کو بریف کیا گیا جس کا مقصد پولنگ سے پہلے، پولنگ والے دن اور پولنگ کے بعد تمام انتخابی مرحلوں کو مانیٹر کرنا ہے، بریفنگ میں کمیشن کو ریٹرننگ افسران کو سکروٹنی کے دوران ان کی سہولت کے لئے قائم کردہ سکیورٹی فیسیلیٹیشن سینٹر کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سسٹم کے تحت مختلف محکموں جیسے کہ سٹیٹ بینک، ایف آئی اے، نیب، نادرا اور ایف بی آر کے اشتراک سے آن لائن سسٹم بنایا گیا جس کے ذریعے امیدواروں سےمتعلق مختلف معلومات اور اور دیگر کوائف و ڈیٹا ان محکموں سے چیک کرایا گیا، اس سسٹم کے تحت امیدوار کی دہری شہریت ، بینک نا دہندگی، ایف بی آر اور نیب کیسز کی معلومات فوراً ریٹرننگ افسران کو مہیا کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا میئر، ڈپٹی میئر کے الیکشن فوری کرانے کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

یہ معلومات ریٹرننگ افسران کو سکروٹنی میں مدد فراہم کرتی ہیں تاکہ وہ قانون کے مطابق کاغذات نامزدگی پر بروقت فیصلہ کر سکیں، اس سسٹم کے تحت 8595 امیدواران کا ریکارڈ ان اداروں سے تصدیق کے بعد ریٹرننگ افسران کو مہیا کیا گیا۔

اس کے علاوہ جنرل الیکشن میں استعمال ہونے والے مانیٹرنگ سسٹم پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ الیکشن میں تمام انتخابی عمل کی بروقت مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کیا جا ئے گا جس میں ضلعی انتظامیہ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ریٹرننگ افسران کے نمائندے ہمہ وقت موجود ہوں گے۔