پشاور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت میں 50 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہیری ٹیج ٹریل کا منصوبہ عدم توجہ کے باعث ٹوٹ پھوٹ اور گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا جبکہ منصوبے سے مطلوبہ مقاصد بھی حاصل نہ ہوسکے، منصوبے کے قیام کا بنیادی مقصد تاریخی مقامات کی بحالی سمیت سیاحوں کو اس جانب راغب کرنا تھا۔
خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق صوبائی حکومت کی جانب سے 4 سال قبل تاریخی گھنٹہ گھر اور تحصیل گور گھٹڑی کے درمیان ہیری ٹیج ٹریل تعمیر کیا گیا تھا، منصوبے کے تحت 85 گھروں اور دکانوں کو خوبصورت اور قدیمی انداز میں بحال کیا گیا لیکن دیکھ بھال کیلئے کسی قسم کا انتظام نہ ہونے سے اس کی حالت خراب ہوگئی۔
ہیری ٹیج ٹریل منصوبے کے پہلے مرحلے میں 31 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے تاہم اس منصوبے کی تکمیل پرلاگت 50 کروڑ روپے سے تجاوزکرگئی، پرانے گھروں اور دکانوں کی تزین آرائش سمیت بیٹھنے کیلئے بینج، خوبصورت ڈیزائن کی سٹریٹ لائٹس اور گلیوں کیلئے لکڑی سے بنائے گئے دروازوں سمیت فوڈ سٹریٹ بھی بنایا گیا۔
ہیری ٹیج ٹریل کی دیکھ بھال کیلئے 4 سال بعد بھی کسی قسم کا انتظام نہیں کیا گیا جس کے باعث سب کچھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر بھی موجود ہیں، اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ حکومت کا ایک اچھا منصوبہ تھا لیکن اس سے کچھ فائدہ حاصل نہیں ہوا۔