پشاور: (دنیا نیوز) پشاور کے شہریوں کو شاليمار باغ کی سير کیلئے اب لاہور نہیں جانا پڑے گا کیونکہ شہر کے تاريخی شاہی باغ اور وزیرباغ کی تزئین وآرائش شاليمار کی طرز پر ہو رہی ہے جبکہ خواتین کیلئے الگ باغ کا کام بھی مکمل ہوگیا ہے۔
پشاورمیں تاریخی باغوں کی بحالی اور دوبارہ مغلیہ طرز پر بنانے کا منصوبہ زور شور سے جاری ہے، شہر کے تاریخی شاہی باغ کی تزئین وآرائش لاہور میں واقع شالیمار کی طرز پر ہو رہی ہے، باغ پر تقریباً 90 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
مغلیہ دور حکومت میں پشاور شہریوں کیلئے شاہی باغ کے نام سے پارک تعمیر کیا گیا جو پشاور کے قدیم ترین اور بڑے باغات میں سے ایک ہے، کئی سالوں سے مختلف حکومتوں کی عدم توجہی سے شاہی باغ کی حالت ابتر ہو گئی تھی، اے این پی کے دور حکومت میں باغ کی تزئین و آرائش کی گئی بعد میں تحریک انصاف کی حکومت میں باغ کی بحالی کے منصوبے کیلئے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
مختلف مراحل سے گزر کر اب اس قدیمی باغ کی حالت سدھر گئی ہے، پشاور کے دوسرے بڑے تاریخی وزیر باغ کی بنیاد 18ویں صدی میں درانی دور حکومت میں سردار فتح محمد عرف وزیر نے رکھی، وزیرباغ کو قدیم اور بڑے باغات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
باغ میں چار دیواروں پر مشتمل ایک پویلین، مسجد، فٹ بال گراؤنڈ، دو کشادہ لان، تالاب کے ساتھ فوارے اور پرانے درخت لگائے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے سابق دور حکومت میں باغ کی بحالی کے منصوبے کے تحت 10 کروڑ روپے خرچ کرکے تزئین و آرائش کی گئی۔
پشاورمیٹرو پولیٹن کے مئیر نے سابق حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نو سالوں میں تفریحی مقامات پر توجہ نہیں دی گئی، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عید پر شہریوں کو تفریحی پارک کی صورت میں تحفہ دیں۔
علاوہ ازیں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے بھی حکومت اور متعلقہ اداروں کو تاریخی باغوں کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں، تاریخی ورثوں و تفریحی پارکس کی بحالی سے نہ صرف پشاور کا مثبت تشخص اجاگر ہوگا بلکہ اس اقدام سے سیاحوں کو راغب بھی کیا جا سکے گا۔