تحریک انصاف کے پاس آخری موقع ہے دہشتگردی واقعات کی مذمت کرے، بلاول

Published On 15 May,2023 07:11 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس آخری موقع ہے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلی بار کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ ہوئی، پشاور میں ریڈیو پاکستان اور پبلک ٹرانسپورٹ کو جلایا گیا، عدالت کو دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں جاری کرائسز کے ذمہ دار عمران خان سے زیادہ چیف جسٹس ہیں: مریم نواز

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو فیصلہ کرنا چاہیے وہ سیاسی جماعت ہے یا دہشت گرد، اگرعمران خان مذمت نہیں کرتے یا لاتعلقی کا اعلان نہیں کرتے تو مطلب سیاسی جماعت نہیں دہشت گرد جماعت ہے، پھر اس کو ایک دہشت گرد جماعت کی طرح ٹریٹ کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھ کہ یہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہر ادارے پر حملہ کیا، حکومت میں آکر سلیکٹڈ راج قائم کیا، گزشتہ حکومت میں آئی ایس آئی کو مخالفین کے لیے استعمال کیا گیا، ہم اصولی طور پر کسی الیکشن کے خلاف نہیں ہیں، ہم سمجھتے ہیں اس کا مقابلہ نیب نہیں الیکشن کے ذریعے ہو گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر ہم ہمت پکڑتے ہیں تو یہ الیکشن ہار جائے گا، اگر آپ مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں تو یہ الیکشن ہار سکتا ہے، ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے، ہم پارلیمان کو بچائیں گے اور اس فتنہ کا بندوبست کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس لانے کا فیصلہ ، تحریک منظور

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ خان نہیں، اس وقت عوام مشکل معاشی حالات سے گزر رہے ہیں، حکومت کبھی اسلام آباد، کبھی لاہور جناح ہاؤس کی آگ بجھا رہی ہوتی ہے، وقت آگیا ہے تحریک انصاف کے پاس آخری موقع ہے، دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک میں عدم استحکام پارلیمان نہیں ہمارے ہمسایہ ادارے کی وجہ سے ہے، اس سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے جو بھی کرنا ہے ہم تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ شرجیل میمن کو سپریم کورٹ، آغا سراج درانی کو سپیکر ہاؤس سے گرفتار کیا گیا، کرپشن کیس میں عمران خان کی گرفتاری تو ہونا تھی، عمران خان کو خصوصی رعایت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان گرفتار، پولیس شیخ رشید کو پکڑنے میں ناکام

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے حراست میں صرف ایک رات گزاری، عمران خان کی گرفتاری پر جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، کیا جناح ہاؤس نذر آتش کرنے پر کسی سے اظہار یکجہتی کیا گیا، عمران خان کی گرفتاری کا مقام غلط لیکن گرفتاری تو ٹھیک تھی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی نے دہشتگرد تنظیم بن کر ردعمل دیا، عمران خان کو عدالتوں نے خصوصی ریلیف دیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو، جناح ہاؤس پر حملوں کی مذمت کرتا ہوں، کراچی، لاہور، پشاور میں نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، زندگی میں پہلی بار کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ دیکھا ہے، زندگی میں پہلی بار ہوائی جہاز جلتے دیکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میئر، چیئرمین اور مخصوص نشستوں پر جلد انتخابات کرائے جائیں، پیپلز پارٹی

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت پر جیالوں نے لاہور میں احتجاجاً خودسوزی کی، بینظیر بھٹو کی وطن واپسی پر لاکھوں افراد نے استقبال کیا، کوئی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کے لاہور جیسا اجتماع نہیں کر سکی، بینظیر بھٹو کو معلوم تھا ذوالفقار علی بھٹو، شاہنواز بھٹو کا قاتل اسلام آباد میں بیٹھا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ لاشیں اٹھائی ہیں، پیپلز پارٹی نے سیاسی مخالفین سے انتقام نہیں لیا، پیپلز پارٹی کو ہر دور میں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، آصف زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاریاں کیا تھیں؟ فریال تالپور کو چاند رات کو زبردستی ہسپتال سے جیل بھجوایا گیا۔

Advertisement