پشاور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کے زیر صدارت نگران صوبائی کابینہ کا دسواں اجلاس ہوا، نگران وزراء، مشیران، معاون خصوصی ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے ایجنڈے میں دس نکات شامل تھے، جن میں محکمہ لیبر، صحت اور ریلیف کے دو دو جبکہ اوقاف، محکمہ بہبود آبادی، لوکل گورنمنٹ، زراعت کے ایک ایک نکات پیش کئے گئے، نگران کابینہ نے صوبے میں مزدور کی کم سے کم اجرت 25 ہزار سے بڑھا کر 32 ہزار کرنے کی منظوری دی۔
صوبائی کابینہ نے ورکرز چلڈرن ایجوکیشن بورڈ کے سکولوں کے لیے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی، صحت کارڈ پلس مستقل اور پائیدار بنیادوں پر جاری رکھنے کے لئے محکمہ صحت کی تجاویز کی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات: الیکشن کمیشن کی آر اوز کو 3600 ڈیٹا انٹری آپریٹرز مہیا کرنے کی اجازت
اجلاس میں کابینہ نے دیر لوئر میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت 3 کنال اراضی ایمرجنسی ریسکیو سروسز خیبرپختونخوا کو منتقلی کی منظوری دی، کابینہ نے ضلع شمالی وزیرستان میں کاروباری نقصان کے ازالے کے لئے جاری اے آئی پی منصوبے کی مد میں سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی۔
کابینہ نے محکمہ بہبود آبادی کے ڈاکٹروں کو محکمہ صحت کے ڈاکٹروں کی طرز پر ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دینے کی منظوری دی۔
اجلاس میں کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2023 میں بعض ترامیم کی اصولی منظوری دے دی، زرعی ترقی کے لئے فوڈ سکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کی بھی اصولی منظوری دے دی گئی۔