اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں ثابت کر سکتا ہوں کہ آج ملک میں جو غربت اور بے روز گاری ہے یہ نواز شریف کی وجہ سے ہے، شہباز شریف کی اس میں کوئی غلطی نہیں ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "آن دی فرنٹ" میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کی وجہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کی، شہباز شریف کے پاس موقع تھا کہ وہ پاکستان کی معیشت درست کر سکتا تھا لیکن وہ میاں صاحب سے آزاد نہیں تھا، ہر فائل کو منظور کر نے کے لیے لندن سے اجازت لینا پڑتی تھی۔
ممکن ہیں میاں صاحب چوتھی بار وزیراعظم بن جائیں اور ہوسکتا ہے کہ عوام 8 فروری کو سرپرائز دیں لیکن میاں صاحب خود اور ان کی جماعت یہ ظاہر کر رہی ہے کہ میاں صاحب چوتھی دفعہ وزیراعظم بن گئے ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کی اکثریت میاں صاحب کو نہیں دیکھنا چاہتی، ماضی کی نسبت اس الیکشن میں آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے، ہو سکتا ہے کہ ہماری جماعت کو زیادہ کامیابی ملے اور ہماری حکومت بن جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ جانتی ہے اکثریت نہیں چاہتی میاں صاحب چوتھی بار وزیر اعظم بنیں: بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تکلیفوں کی بات ہے تو سب سے زیادہ تکلیفیں پیپلز پارٹی پر آئیں، ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو قتل کیا گیا، زرداری صاحب پر کتنی تکلیف آئی، مریم کو گرفتار کیا گیا تو میں نے ان کے حق میں بیان دیا کیونکہ میں اس حق میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرانی سیاست اور سیاستدانوں کو ہٹانے کی جدوجہد کر رہا ہوں، ہمارے الیکشن میں ہر دفعہ دھاندلی ہوئی ہے، جو بھی وزیراعظم بنے میں چاہوں گا کہ میں اس کو تسلیم کروں، انہوں نے کہا کہ جو بھی کوئی ن لیگ کا بندہ یا پی ٹی آئی کا کارکن پیپلز پارٹی میں شامل ہو تا ہے اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ نئی سوچ کا انتخاب کریں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں جیل میں قیدیوں کی سہولیات کم کیں، زرداری صاحب جب حکومت میں آئے تو کہہ سکتے تھے کہ جن لوگوں نے میرے ساتھ ظلم کیا ان سے بدلہ لوں گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر نے جب حکومت بنائی تو وہ کہہ سکتی تھیں کہ میرے والد کو قتل کر نے والوں کو قتل کر دوں گی، پیپلز پارٹی نے شہادتیں دی ہیں، باقی سارے اپنی انگلی کٹوا کر شہادت کا رتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میاں صاحب خواب نہ دیکھیں، ان کی بیٹی نہیں زرداری کا بیٹا وزیر اعظم ہوگا: منظور وسان
انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست جو بانی پی ٹی آئی نے کی وہ میاں صاحب نے چھوڑی اور اب دوبارہ شروع کر لی ہے، اس نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بانی پی ٹی اور میاں صاحب نے سیاست کو سیاست نہیں چھوڑا، اس کو ذاتی دشمنی بنا لیا ہے، ان کا خیال ہے کہ جو ان کے ساتھ ہے وہ ٹھیک ہے، جو نہیں وہ غدار ہے، سیاست دان کو سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب کے ساتھ مل کر کام کرنا میرے لیے بہت مشکل ہو گا، جب میں سابق حکومت میں شامل ہوا تھا تو میری سوچ تھی کہ ملک کہ لیے کچھ کروں جبکہ میاں صاحب کی خواہش تھی کہ نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بنے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کی حکومتی مشینری پر زیادہ تر مافیا کا قبضہ ہے: بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں آکر وزارتیں بند کر کے، اشرافیہ کی سبسڈی بند کر کے رقم یوتھ کارڈ پر خرچ کریں گے، ہم یوتھ کارڈ کے ذریعے حقدار نوجوانوں کو ایک سال کے لیے مدد فراہم کرنا چاہتے ہیں، اگر کوئی نوجوان سکل حاصل کرنا چاہے گا تو ہم اس کو موقع فراہم کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر ہماری حکومت وفاق میں نہیں بنی تو سندھ میں اپنے منشور پر کام کرنے میں مشکلات ہوں گی، جب میاں صاحب کی اپنی حکومت تھی تو ان کو کہا کہ نیب کو بند کریں لیکن یہ نہیں مانے لیکن جب ان پر کیسز بنے تو پھر انہوں نے اس میں ترمیم کی، انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ میں سخت زبان استعمال نہ کروں۔