اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ترنول میں آج ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج کا جلسہ ملتوی کر رہے ہیں، یوم عاشور کے بعد جلسہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ قانون کا سہارا لیا ہے، ہم نے قانون کا سہارا لیتے ہوئے آج ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی، ہم نے اعلان کیا تھا کہ قانون کے مطابق جلسہ کریں گے، ہمارے ورکرز جلسے کیلئے پر امید تھے، ہم نے سیاسی کمیٹی کا اجلاس بلایا، ہمارا جلسہ قانون کی سربلندی کیلئے تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے بغیر کوئی سیاسی عمل مکمل نہیں ہوسکتا، ہم نے سیاسی کمیٹی میں آج کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ترنول جلسے کا این او سی منسوخ کرنے پر پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے کی اجازت اسلام آباد انتظامیہ نے دی تھی، ڈپٹی کمشنر کے آرڈر کو چیف کمشنر نے منسوخ کر دیا، عدالت کی اجازت کے بعد جلسہ کریں گے، ہم عاشورہ کے بعد قانون کے مطابق جلسہ کریں گے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آئین سے ماورا آرڈر کس قانون کے تحت دیا جا رہا ہے؟ اس ملک کو انہوں نے بنانا ریپبلک تو بنا لیا ہے اب انارکی کی طرف لے جا رہے ہیں، ہمیں کہا گیا آپ نے این او سی کے بغیر جلسہ نہیں کرنا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف لیڈر کے احکامات کو مان رہے ہیں، ہم یقین رکھتے ہیں کہ ملک کو آئین اور قانون کے تحت چلایا جائے، ہم بانی پی ٹی آئی سے مشورہ لیں گے اگر اس بار انہوں نے این او سی نہیں دی تو ہم نکلیں گے، ہم ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی جلسے کا این او سی معطل کرنے کی وجوہات سامنے آگئیں
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹیکس کے بجٹ کو کسی صورت نہیں مانتے، ہم ڈٹے ہوئے ہیں، نہ ڈریں گے نہ پیچھے ہٹیں گے، ہمارے اپوزیشن لیڈرز پارلیمنٹ کی نمائندگی کرتے ہیں، اپوزیشن لیڈرز کو کیسے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی؟
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم کسی طور پر ڈرے نہیں، آئینی اور قانونی جنگ جاری رکھیں گے، پیپلزپارٹی اپنا ڈبل سٹینڈرڈ ختم کرے، پیپلزپارٹی کیوں تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بات نہیں کرتی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کا اجازت نامہ (این او سی) معطل کر دیا تھا۔