جدہ: (دنیا نیوز) نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل تمام حدیں پار کر کے پاگل پن پر اُتر آیا ہے، اسماعیل ہنیہ کے قتل نے خطے میں کشیدگی بڑھا دی۔
او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران میں حماس رہنما کو نشانہ بنایا گیا، کل کوئی اور ملک ہوسکتا ہے، کیا کوئی حساس انسان اسرائیل کے مظالم پر آنکھیں بند کر سکتا ہے، اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس کے مظالم پر جواب دینا ہوگا، امت مسلمہ کو او آئی سی سے بہت سی توقعات ہیں، اسحاق ڈار نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اجلاس کے انعقاد پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں، میں او آئی سی سیکرٹریٹ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، اسرائیل فلسطین میں نہتے شہریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، فلسطین میں اسرائیل کی جاری جنگ خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی، مذمتی قرارداد ایران اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہماری یکجہتی کا اظہار تھا، حکومت پاکستان نے 2 اگست کو یوم سوگ منایا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ 9 ماہ سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، اسرائیل نے ہزاروں بے گناہ فلسطینی بچوں اور خواتین کو شہید کیا، اسرائیل غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
نائب وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ اسرائیل نے سکولوں، ہسپتالوں،امدادی قافلوں اور پناہ گاہوں کو بھی نشانہ بنایا، اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر سامان اور جان بچانے والی امداد بھی روک رکھی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ
دریں اثنا ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے جدہ میں او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس میں فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی، خطے میں کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا، اسحاق ڈار نے قابض حکام کی طرف سے جنگی جرائم کا احتساب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ترجمان کے مطابق نائب وزیراعظم نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، اسحاق ڈار نے جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی فلسطین کی ایک محفوظ، خودمختار ریاست کے قیام کے لیے پاکستانی حمایت کا اعادہ کیا۔