لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج معذوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
اس دن کومنانے کا مقصد عوام میں معذور افراد کے مسائل، مساوی حقوق، فلاح و بہبود اور احترام کا شعور بیدار کرنا ہے، ایسے افراد بھی معاشرے کا کارآمد فرد ثابت ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے 1981 کو معذور افراد کا عالمی سال قرار دیا گیا، ہر سال 3 دسمبر کو خصوصی افراد کا حوصلہ بڑھانے کا دن منایا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بچوں کی ذہنی معذوری کے اسباب میں دوران پیدائش بنیادی حفظان صحت کے اصولوں کو نظر انداز کرنے جیسی سادہ وجہ سے لے کر جنیٹکس اور جینز جیسی پیچیدہ وجوہات کو قصور وار ٹھہرایا جا سکتا ہے، ایسے بچوں کو علاج کے ساتھ ساتھ توجہ کی خصوصی ضرورت رہتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خصوصی بچوں کے والدین کیلئے بھی یہ صورتحال کسی کڑے امتحان سے کم نہیں، تاہم ان کے حوصلے بلند ہیں، بچوں کو احساس کمتری کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے انہیں مکمل توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے اپنی کسی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا اور ہمت و حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کیا، معذور افراد کی صلاحیتوں پر اعتماد کیا جائے اور بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تو یہ افراد بھی معاشرے کا ایک فعال حصہ بن سکتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی میں سے 15 فیصد خصوصی افراد پر مشتمل ہے جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔