اسلام آباد: (دنیا نیوز) قائم مقام چیف جسٹس پاکستان منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بارے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، بنیادی حقوق اس وقت خطرے میں ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 2022 جیسے سیلاب، غیر معمولی درجہ حرارت، موسم کی شدت یہ سب موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہو رہا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ملک میں پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے جیسے کئی ادارے موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے اداروں کو تنہا کام کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کلائمیٹ سائنس کے حوالے سے بہت پیچھے ہے، ہمیں کلائمیٹ سائنس کے حوالے سے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کے بارے میں خود سوچنا ہو گا، 2022 جیسے سیلاب، غیر معمولی درجہ حرارت، موسم کی شدت یہ سب موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہو رہا ہے۔