لاہور:(دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل اراکین کے خلاف ریفرنس پر حکومت و اپوزیشن کے مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اور حکومت کے مذاکرات میں بیشتر نکات پر اتفاق رائے ہوگیا، اپوزیشن کے سامنے حکومتی ارکان نے تین شرائط رکھ دیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اراکین نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں گالم گلوچ غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال نہ کیا جائے، وزیر اعلیٰ یا وزراء کی ایوان میں تقریر کے دوران ہلڑ بازی کے بجائے بات سنی جائے، ایوان کو پارلیمانی روایات کے تحت چلایا جائے۔
اسی طرح حکومتی ارکان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن گارنٹی دے کہ اس پرعمل درآمد ہوگا، اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی نے بھی چار مطالبات حکومتی ارکان اور سپیکر کے سامنے رکھے ہیں، جب کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی نے ریفرنس واپس لینے اور معطل ارکان کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مذاکراتی کمیٹی نے کہا کہ احتجاج شور شرابا اپوزیشن کا استحقاق ہے، اپوزیشن ارکان پر جرمانے ختم کیے جائیں اور چار ارکان کو دوبارہ قائمہ کمیٹوں کا چیئرمین بنایا جائے،اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ پنجاب اسمبلی اجلاس کو پارلیمانی رویات کے مطابق ہی چلائیں گے، دوران مذاکرات اپوزیشن و حکومتی اراکین نے ایوان کی کارروائی مل کر چلانے پر زور دیا۔