کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ٹریفک حادثات کا سلسلہ نہ تھم سکا، صرف ایک گھنٹے کے دوران مختلف علاقوں میں پیش آنے والے تین حادثات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق لانڈھی ہسپتال چورنگی کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی، حادثے میں ماں اور بیٹا موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ دوسرا بیٹا زخمی ہوگیا، جاں بحق افراد کی شناخت رئیسہ اور ارمان جبکہ زخمی کی شناخت حسنین کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسرا حادثہ ناردرن بائی پاس پر پیش آیا جہاں ڈمپر نے موٹر سائیکل کو روند ڈالا، حادثے میں شہباز نامی نوجوان جاں بحق جبکہ داؤد زخمی ہوگیا۔
تیسرا واقعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8 کریک ویسٹا کے قریب پیش آیا، جہاں تیز رفتار گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی، حادثے میں یار جان نامی موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے تینوں حادثات کی تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ نعشوں کو قانونی کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس حادثات روکنے میں ناکام
دوسری جانب کراچی میں ٹریفک حادثات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، ٹریفک پولیس مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 9 ماہ میں مختلف ٹریفک حادثات میں 627 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 9,261 افراد زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں 483 مرد، 64 خواتین، 69 بچے اور 29 بچیاں شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ڈمپر کی ٹکر سے 35 افراد جاں بحق ہوئے، ٹریلر کی زد میں آ کر 75 شہری جان سے گئے، واٹر ٹینکرز نے 43 افراد کی زندگیاں چھین لیں، جبکہ بسوں کی ٹکر سے 42 شہری موت کے منہ میں چلے گئے۔
ٹریفک پولیس کی ناکافی نگرانی، تیز رفتاری، ہیوی ٹریفک کی بے لگام نقل و حرکت اور شہریوں کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ان حادثات کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
شہری حلقوں نے حکومت اور ٹریفک پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ٹریفک نظام کو بہتر بنایا جائے، ہیوی گاڑیوں کی نگرانی سخت کی جائے اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ قیمتی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔