لاہور ہائیکورٹ: بیوی کے قتل کے الزام میں عمر قید پانے والا ملزم بری

Published On 11 October,2025 02:27 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو گولیاں مار کر قتل کرنے کے الزام میں عمر قید پانے والا ملزم بری کر دیا۔

جسٹس امجد رفیق نے پانچ برس بعد ملزم کو عمر قید دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ، عدالت نے ملزم کی اپیل پر 10صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

فیصلہ میں کہا گیا کہ نیویارک ٹائمز کی تازہ ریسرچ کے مطابق خواتین میں پسٹل کے ساتھ خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں خواتین کی جانب سے پسٹل سے خودکشی کا ٹرینڈ خاموشی سے بڑھ رہا ہے۔

عدالت نے فیصلہ میں قرار دیا کہ پراسیکیوشن کی کہانی کے مطابق دونوں بیویاں آپس میں لڑتی تھیں مگر اس کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، میڈیکل رپورٹس کے مطابق مقتولہ کے سر میں گولی کا نشان ہے جس سے خودکشی کا تاثر ملتا ہے، پراسکیوشن کا کام تھا کہ وہ یہ ثابت کرے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے، پراسکیوشن کی کہانی میں بے شمار تضاد پائے گئے ہیں۔

 ملزم کے خلاف شیخوپورہ میں 2020 میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، سیشن عدالت نے 2023 میں ملزم کو عمر قید اور دس لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

ایف آئی ار کے مطابق ملزم جمروز خان نے حلیمہ بی بی سے دوسری شادی کی تھی، ملزم کی دونوں بیویاں ایک گھر میں رہتی تھی اور جھگڑا کرتی تھیں، دوسری بیوی ملزم کو چھوڑ کر گھر چلی گئی تھی، ملزم بیوی کو منانے گیا مگر اس نے واپس آنے سے انکار کردیا، واپس نہ آنے پر ملزم نے بیوی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔

فیصلہ دیا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق موقع پر کوئی گواہ موجود نہیں تھا،ریکارڈ کے مطابق وقوعہ کے بعد ملزم موقع پر موجود رہا اور فرار نہیں ہوا، ملزم خود مقتولہ کو علاج کے لیے ہسپتال لے کر گیا،وقوعہ کے وقت اور پولیس رپورٹ کرنے کے وقت میں تاخیر پائی گئی۔

عدالت عالیہ نے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی اور سزا کالعدم قرار دے کر بری کردیا۔