پنجاب حکومت کا مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن بارے بڑا فیصلہ

Published On 13 November,2025 12:19 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل روک دیا گیا ہے، قبل ازیں حکومت پنجاب نے مینوئل اسلحہ لائسنس کے حامل شہریوں اور اداروں کو کمپیوٹرائزیشن کیلئے آخری موقع فراہم کیا تھا۔

فیصلے کے تحت انفرادی، ادارہ جاتی اور سکیورٹی کمپنیوں کے مینوئل اسلحہ لائسنسوں کی ری ویلیڈیشن و کمپیوٹرائزیشن کا عمل روک دیا گیا ہے اور محکمہ داخلہ نے انفرادی اور سکیورٹی کمپنیوں کے مینوئل اسلحہ لائسنس کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ داخلہ نے نئے فیصلے کے تحت مینوئل اسلحہ لائسنس کے حوالے سے تمام سابقہ احکامات فوری طور پر کالعدم قرار دے دیئے ہیں اور تمام ڈویژنل کمشنرز اور ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل سے مارچ تا نومبر کمپیوٹرائزڈ کئے گئے اسلحہ لائسنس بارے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

علاوہ ازیں صوبے میں غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے اور ڈی ویپنائزیشن مہم کیلئے رپورٹس بھی طلب کرلی گئی ہیں، پنجاب بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز سے مفصل رپورٹیں 13 نومبر کی شام تک طلب کی گئی ہیں، اسی طرح تمام اضلاع سے مارچ تا نومبر موصول ہونے والی درخواستوں اور جاری کردہ حکم ناموں کے بارے میں رپورٹ بھی مانگی گئی ہے۔

یاد رہے کہ محکمہ داخلہ نے 2016ء میں مینوئل اسلحہ لائسنسز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع کیا تھا اور اس کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2020 تھی، دسمبر 2020 تک کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے والے مینوئل اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیئے گئے تھے۔

تازہ پیش رفت کے مطابق محکمہ داخلہ نے تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کے نام مراسلہ جاری کردیا ہے۔