بلغراد: (ویب ڈیسک) سربیا نے بین الاقوامی شہرت یافتہ ٹینس سٹار اور عالمی نمبر ایک نوویک جوکووچ نے کہا ہے کہ اب تک بے یقینی کی صورت حال ہے، میں اب بھی نہیں جانتا کہ میں گرینڈ سلام یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں شرکت کر پاؤں گا یا نہیں۔
خیال رہے کہ 33 سالہ سربین سٹار نوویک جوکووچ حال ہی میں کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے تاہم انہوں نے اب اسے شکست دیدی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں یقینی طور پر واشنگٹن یا سنسناٹی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کو منصوبے کے مطابق نہیں کھیلوں گا۔
واضح رہے کہ آئندہ ماہ اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے ٹور ایونٹس دوبارہ شروع ہوںگے۔ حالانکہ متعدد پیشہ ور کھلاڑیوں نے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے باعث موجودہ حالات میں بھی معاہدہ کر لیا ہے۔
31 اگست کو نیویارک میں بند دروازوں کے پیچھے شروع ہونے والا یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کھیل دوبارہ شروع ہونے کے بعد پہلا گرینڈ سلام ہوگا۔ 17 گرینڈ سلام کے فاتح نوویک جوکووچ نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد 7 جون کو دوبارہ تربیت شروع کر دی ہے اور کہا ہے کہ وہ مٹی پر کھیلے جانے والے ٹینس ایونٹس میں حصہ لیں گے۔
سربین سٹار نے کہا کہ میرے خیال میں اگست میں متعارف ہونے والے اے ٹی پی کا نظر ثانی شدہ درجہ بندی کا نظام ”درست” تھا۔ نوویک جوکووچ نے 2 جولائی کو کہا تھا کہ جون کے آخر میں اڈریہ ٹور کے دوران کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے چند دن بعد میں اور میری بیوی جیلینا نے ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے دوبارہ کورونا وائرس ٹیسٹ کرایا تھا جس کی رپورٹ منفی آئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم دونوں نے کروشیا سے بلغراد واپس آنے کے بعد سے خود کو الگ تھلگ کر دیا تھا، جہاں ٹورنامنٹ کا دوسرا مرحلہ منعقد ہوا تھا۔ ایونٹ کے بعد نوویک جوکووچ، گریگر دیمیتروف، بورنا کورک اور وکٹر ٹروکی چاروں کھلاڑی کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے اور انکے ٹیسٹ مثبت آئے تھے کیونکہ انہوں نے ان ایونٹس کے دوران معاشرتی اور سماجی فاصلوں کا بھی خیال نہیں کیا تھا جبکہ ایونٹس کے دوران سٹینڈز شائقین سے بھرے تھے۔
نوویک جوکووچ کے کوچ گوران ایوینیسیچ کا بھی کوویڈ۔19 ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ بلغراد میں کھیلے جانے والے ٹینس ایونٹ کے پہلے مرحلے کے ہفتے کے دوران کھلاڑی میچ ختم ہونے کے بعد نیٹ پر ایک دوسرے کے گلے ملتے ، باسکٹ بال کھیلتے رہے اور یہاں تک کہ نائٹ کلب میں ڈانس بھی کیا۔
جوکووچ نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے وسیع پیمانے پر تنقید کی۔ انہوں نے معافی نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اس واقعے پر بے حد افسوس ہے جس سے کھیل اور کھلاڑی کو نقصان پہنچا۔ جوکووچ نے کہا کہ انہیں جو وسیع پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہ ”ڈائن ہنٹ” کی طرح تھا۔