نئی دہلی : (ویب ڈیسک ) لڑکیوں پر ہراسانی کے سنگین الزامات کے باوجود بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی رکن اسمبلی اور بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھشن شرن سنگھ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاجی ریسلرز کے مطالبے پر مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے بھارت کے کئی نامور ریسلرز ریسلنگ فیڈریشن کےسربراہ کیخلاف دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی مرکزی رہنما سونیا گاندھی نے بھی احتجاجی ریسلرز کے دھرنے میں شرکت کر کے پولیس سے ایف آئی آر دکھانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ گزشتہ روز بھارت کی سابق ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے بھی احتجاجی ریسلرز کے حق میں آواز بلند کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :ثانیہ مرزا بھی احتجاج کرنیوالے ریسلرز کے حق میں بول اٹھیں
تاہم احتجاج اور بڑے پیمانے پراستعفے کے مطالبے کے باوجود برج بھشن شرن سنگھ ریاست اتر پردیش میں اپنے حلقے میں پہنچے تو بی جے پی کے کارکنوں کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کا کہنا تھا میرے لیے مستعفی ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے لیکن مستعفی ہونے کا مطلب احتجاج کرنے والوں کے الزامات کو تسلیم کرنا ہے، میں نے کوئی جرم نہیں کیا اس لیے میں ان کے مطالبے پر کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گا۔
ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھشن شرن کا اپنے خلاف ایف آئی آر کے حوالے سے کہنا تھا کہ مجھے ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی نہیں ملی، جب ایف آئی آر کی کاپی ملے گی تو پھر اس پر کوئی بات کروں گا، بھارتی عدلیہ کے فیصلے سے مطمئن ہوں، پولیس کی تحقیقات میں مکمل تعاون کروں گا۔