لندن(نیٹ نیوز) چین کی حکومت نے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کی دنیا میں ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے جس کے تحت ملک میں آنے والے برسوں میں سمارٹ سڑکوں کی تیاری کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد ٹرانسپورٹ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے کرہ ارض کو آلودگی سے بچانا ہے کیونکہ اس وقت آلودگی بھی انسانی وجود کے لیے ایک تشویشناک خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
چین میں سمارٹ سڑک کے منصوبے کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی ’بلومبرگ‘ کی جانب سے شائع کی گئی ایک رپورٹ مطالعے سے گذری ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین نے پہلے سمارٹ روڈ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ سمارٹ روڈ نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا قدم ہے۔
سمارٹ روڈ کی تیاری سے ملک میں روایتی سڑکوں پر ٹریفک کی مشکلات کم کرنے اور ٹریفک کا دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ خود کار گاڑیوں اور ڈرائیور کے ذریعے چلائی جانے والی گاڑیوں کو زیادہ محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔
چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ سمارٹ روڈ کے اطراف میں جگہ جگہ شمسی توانائی کے پینل لگائے جائیں گے جن کی مدد سے خود کار کاروں کو چارج کیا جاسکے گا۔ اس کے علاوہ سمارٹ سڑکوں پر سینسرز نصب ہوں گے جو روایتی گاڑیوں کی خرابی بیٹریوں کی خرابی کی صورت میں مدد فراہم کریں گے۔
چین میں پہلے مرحلے پر 108 کلو میٹر طویل سمارٹ روڈ تیار کی جا رہی ہے۔ یہ سڑک مشرقی چین کے حنان شہر میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے اور اس سے یومیہ 45 ہزار گاڑیاں گذریں گی۔ سڑک کے اطراف میں نصب شمسی توانائی پینل سے 800 گھروں کو بجلی بھی مہیا کی جائے گی۔
چین میں اسمارٹ روڈ کی تیاری پرٹرانسپورٹ سے متعلق سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی ’Qilu‘ کی زیرنگرانی جاری ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ضرور ہے مگر اس کی کامیابی کے بعد چین میں سمارٹ سڑکوں کے مزید منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔
چینی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ سنہ 2030ء تک ملک میں 10 فی صد خود کار طریقے سے چلنے والی کاریں سڑکوں پر لانا چاہتی ہے۔