لندن(نیٹ نیوز) موٹرسائیکلوں ، گاڑیوں اور دیگر مشینری کو ’’آلٹر‘‘ کرنے کے بارے میں تو آپ نے سن رکھا ہو گا لیکن اب انسانوں نے خود کو ایسے طریقے سے آلٹر کروانا شروع کر دیا ہے کہ سن کر ہی آپکے رونگٹے کھڑے ہو جائینگے ۔
رپورٹ کے مطابق انسانوں میں آلٹریشن کا یہ رجحان دماغ کو زیادہ جگہ فراہم کرنے کیلئے رواج پا رہا ہے. اس طریقے میں لوگ اپنی کھوپڑی میں ایک سوراخ کرواتے ہیں اور پھر قدرتی طور پر اس زخم کو بھرنے دیتے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے دماغ کو زیادہ جگہ میسر آجاتی ہے اور اسکی کارکردگی بڑھ جاتی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق دماغ کو وسعت دینے کا یہ طریقہ 8 ہزار سال قدیم ہے جو آج تک کسی نہ کسی حد تک چلا آ رہا تھا اور اب ایک بار پھر تیزی سے مقبول ہو رہا ہے ۔ لوگوں کی کھوپڑیوں میں سوراخ کرنیوالے ریوچی کیروپی میڈا نامی ماہر کا کہنا ہے کہ یہ بہت سادہ سا طریقہ ہے ، میرے خیال میں مستقبل میں دماغ کو وسعت دینے کے جدید طریقے متعارف ہونے جا رہے ہیں ۔
دماغ میں سوراخ کرنے کا یہ حالیہ طریقہ کئی جگہوں پر ممنوع ہے اس لئے تمام ماہرین خفیہ طور پر یہ کام کرتے ہیں لیکن جس تیزی سے یہ مقبول ہو رہا ہے میرے خیال میں جلد ہی اسے قانونی جواز بھی فراہم ہو جائیگا۔