بالوں کے مسائل کا قدرتی حل

Last Updated On 24 April,2018 02:43 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) جِلد کی طرح بال بھی عمومی صحت کی کیفیت کے سچے عکاس ہوتے ہیں۔ بیماری، غذائیت کی کمی اور ذہنی دباؤ بالوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور پھر بال مختلف مسائل کا شکار ہونے لگتے ہیں۔ ان مسائل میں خشکی، سکری، بال گرنا اور قبل از وقت سفید ہونا شامل ہیں۔ یہی مسائل زیادہ سنگین اور پریشان کن ہوتے لیکن ان مسائل کا قدرتی اور فطری حل موجود ہے۔

خشکی اور سکری: خشکی سکری سے مراد سر کی جلد پر پیدا ہونے والے بھوسے جیسے سفید چھلکے ہیں جو بالوں میں جمع ہوتے رہتے ہیں اور پھر کندھوں اور کپڑوں پر گرتے رہتے ہیں۔ خشکی بالوں کو نقصان پہنچانے کے علاوہ دیکھنے میں بری لگتی ہے۔ یہ بالوں کی سخت دشمن ہے۔ عموماً یہ جسمانی کمزوری کا نتیجہ ہوتی ہے۔ جسم کی قوت مدافعت گھٹتی ہے تو زیر جلد چکنائی پیدا کرنے والے غدود کی کارکردگی کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ ان سے خارج ہونے والی رطوبت کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہی رطوبت جلد پر باریک جھلی کی طرح جم جاتی ہے اور پھر چٹخ کر چھوٹے چھوٹے چھلکوں میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

خشکی کی بیماری کو انگریزی میں ڈینڈرف کہا جاتا ہے اور یہ مسئلہ اتنا عام ہے کہ انگریزی کا یہ لفظ بہت عام ہو چکا ہے۔ بعض اوقات خشکی سکری کی شکایت سر تک محدود نہیں رہتی۔ یہ مرض جسم کے دوسرے اعضا تک پھیل سکتا ہے لیکن اس کا زیادہ زور سر کی جلد ہی پر ہوتا ہے۔ یہ پلکوں، چہرے اور ناک کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ جب یہ سر میں زیادہ جمع ہو جاتی ہے تو اس کی وجہ سے سر میں خارش ہونے لگتی ہے۔ بالوں کو برش کرنے یا انگلیاں پھیرنے سے خشکی سکری کے ذرات کی بارش بڑھ جاتی ہے۔ بعض اوقات سر میں سخت قسم کی خارش بھی ہونے لگتی ہے اور کھجانے سے جلد سرخ ہو کر متورم ہو جاتی ہے۔ اگر آپ خشکی سکری سے دیرپا چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتی ہیں تو ذیل کے گھریلو نسخوں پر عمل کریں۔

سر کی جلد کی صفائی: سب سے پہلے جو بات پیش نظر رکھنا ضروری ہے وہ سر کی جلد کی باقاعدہ صفائی ہے تاکہ خشکی کی صورت میں مردہ خلیوں کا اجتماع کم سے کم ہو۔ بالوں کو روزانہ برش کیا جائے۔ اس سے بھوسی اترنے کے علاوہ سر کی جلد میں خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے۔ سر کی جلد کا خشک مساج بھی روزانہ ہونا چاہیے۔ یہ مساج انگلیوں کی پوروں سے ایک ترتیب کے ساتھ پورے سر پر کیا جائے۔

ناریل کا تیل:رات کو سوتے وقت زیتوں یا ناریل کا تیل خوب سر میں جذب کیا جائے۔ اس طرح بھوسی یعنی سکری یا بفا کی پپڑی اچھی طرح پھول کر جلد سے الگ ہونے کے لیے تیار ہو جاتی ہے۔ صبح آملہ، سکا کائی اور میتھی کے بیجوں کا سفوف جسے رات بھر پانی میں بھگو لیا ہو، بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح لگا کر نیم گرم پانی سے سر دھو لیا جائے۔ اس طرح خشکی دور ہو جائے گی۔ یہ عمل ہفتے میں کم از کم دو تین بار کیا جائے۔

بیسن اور چقندر: ایک اور تدبیر یہ ہے کہ سر کو چقندر کے پانی یا بیسن سے دھو کر کچھ روز روغنِ گل میں خالص سرکہ ملا کر اچھی طرح لگائیں اور صبح بیسن، گندم کی بھوسی، میتھی کے بیج، رائی اور خطمی کے سفوف میں عرق گلاب اور سرکہ ملا کر اچھی طرح سے دھو لیا کریں اور بال خشک ہونے پر روغن چنبیلی یا روغن گل لگائیں۔

میتھی کے بیج: متعدد گھریلو نسخے خشکی دور کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک میتھی کے بیجوں کا استعمال ہے۔ اس نسخے کے مطابق دو کھانے کے چمچے میتھی کے بیج رات بھر بھگو کر رکھ دیں۔ اگلی صبح یہ نرم ہو چکے ہوں گے۔ ان نرم بیجوں کو کوٹ کر پیسٹ بنالیں۔ یہ پیسٹ سر میں لگائیں۔ آدھے گھنٹے تک اسے لگا رہنے دیں۔ پھر ریٹھے کے پانی یا سکاکائی سے سر دھو لیں۔ بعد میں سادہ پانی سے سر کو دھوتے ہوئے ایک چائے کا چمچ تازہ لیموں کے رس کے ساتھ آخری بار بالوں کو کھنگالیں۔ اس سے نہ صرف بالوں کی چمک برقرار رہے گی بلکہ خشکی سکری سے بھی تحفظ ملے گا۔ ہفتہ میں دو بار بالوں کو دہی میں مونگ کا سفوف ملا کر دھونا بھی اچھا نسخہ ہے۔

دہی: خشکی سے نجات کے لیے نسبتاً باسی دہی کا استعمال بھی سود مند رہتا ہے۔ ایسا دہی جسے دو دن تک کھلی جگہ پر ڈھانپے بغیر رکھا گیا ہو، بالوں میں ملنے سے خشکی دور ہو جاتی ہے۔ دہی میں چند قطرے لیموں کا رس اور آملہ کا جوس ملا کر روزانہ رات کو سونے سے پہلے بالوں میں لگانا بھی فائدہ دیتا ہے۔ خشکی دور کرنے کے لیے ایک اور طریقہ سرکہ کا استعمال ہے۔ سرکہ کو مساوی مقدار کے پانی میںملا کر اسے روئی کے ساتھ شیمپو کرنے کے دوران بالوں میں لگائیں۔ بالوں کو دھونے کے بعد پانی میں سرکہ ملا کر کھنگالنا بھی خشکی سے نجات دیتا ہے۔

غذائی احتیاط:مندرجہ بالا نسخے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ متوازن اور مقوی غذا کا استعمال بھی ضروری ہے۔ جسم کو درکار تمام غذائی اجزا ملنے سے اس کی قوت مدافعت مستحکم ہوتی ہے۔ اکثر اوقات وٹامن اے اور وٹامن بی کی کمی سے بھی یہ شکایت بڑھ جاتی ہے۔ بحالی صحت کے لیے غذاؤں پر پوری توجہ نہایت ضروری ہے۔ چینی، تیز چائے یا کافی، مصالحے، اچار، نفیس اناج اور پراسیس کیے ہوئے مشروبات اور ایسی غذائیں جو میدے اور چینی سے بنائی گئی ہوں ان سے احتیاط ضروری ہے۔ خشکی کا مقابلہ کرنے کے لیے صبح کے وقت دھوپ میں کچھ دیر ننگے سر رہنا بھی مدد کرتا ہے۔ ان تمام باتوں کے ساتھ ساتھ پورے جسم کو اچھی صحت میں رکھنا بھی مدد دیتا ہے۔ اس سے خشکی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔


تحریر: شمیم ملک