پسینے کے نظام میں خرابی

Last Updated On 30 May,2018 08:03 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) یوں تو پسینے کے نظام میں بہت سی خرابیاں ہو سکتی ہیں لیکن بڑی اور عام خرابیاں تین قسم کی ہیں۔

جلد سے پسینے کا معمول سے کم مقدار میں خارج ہونا۔

2۔ بدبو دار پسینے کا خارج ہونا۔

3۔ پسینے کا معمول سے زیادہ خارج ہونا۔

کم مقدار میں پسینہ خارج ہونا دراصل خودکار اعصاب کی سست عملی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری ہے۔ یہ صورت پیدائش کے وقت بھی ہو سکتی ہے۔ بعض بیماریوں کی وجہ سے بھی پسینے کی کمی کی علامت ظاہر ہوتی ہے۔ اگر بیماری کی صحیح وجہ کا پتہ چل جائے تو بعض اوقات پسینے کی کمی کو درست کیا جا سکتا ہے لیکن عام طور پر ایسا مشکل ہی ہوتا ہے۔ البتہ تکلیف سے فوری نجات کے لیے زیادہ سے زیادہ اتنا کیا جا سکتا ہے کہ متاثرہ شخص کو بڑی احتیاط کے ساتھ موسم سے ہم آہنگ کیا جائے۔

جلد کی خشکی اور سختی کو درست کرنے کے لیے ناریل کا تیل اور بعض دوسری چکنی اشیا کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پسینے میں بدبو عام طور پر پسینہ خشک ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ نیز پسینے کے غدود سے پسینے کے اخراج اور جلد کی سطح پر اس کے بخارات میں تبدیل ہونے کے بعد اس میں ہونے والی کیمیائی تبدیلی سے بھی اس میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے۔

عام طور پر جسم کے اس حصے کے پسینے میں بدبو زیادہ پیدا ہوتی ہے جہاں پسینہ خارج تو خاصا ہوتا ہے لیکن یہ خشک اتنی تیزی سے نہیں ہو پاتا، جیسے بغلوں میں یا مکمل طور پر بند جوتا پہننے والوں کے پاؤں کے تلووں پر۔ بعض غذائیں، ادویات اور جراثیم بھی پسینے میں مخصوص قسم کی بو پیدا کرتے ہیں اور ان میں سے بعض اقسام کی بو بہت بری ہوتی ہے۔

پسینے میں اس قسم کی بدبو کا مؤثر علاج یہی ہے کہ بغلوں کی صفائی کے معاملے میں معمول سے زیادہ احتیاط برتی جائے اور ہوا دار اور کھلے جوتے اور کپڑے استعمال کیے جائیں۔ پسینہ زیادہ خارج ہونے سے ساری جلد کی سطح بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ہاتھ، پاؤں، بھنویں اور جلد کے کچھ حصے۔ اعصابی تناؤ یا خوف بھی اس کی وجہ بن سکتا ہے۔ اگر جلد کے چھوٹے اور محدود حصے زیادہ پسینہ خارج کر رہے ہوں تو بعض اعصاب کے ایک یا زیادہ مخصوص حصے اس کے ذمہ دار قرار دیے جا سکتے ہیں۔

تپ دق، ملیریا اور ذیابیطس جیسی بیماریوں میں بھی بعض اوقات بہت پسینہ آنے لگتا ہے۔ مؤثر علاج ہو جانے کے بعد عام طورپر پسینے کے اخراج کا نظام بھی معمول پر آ جاتا ہے۔ پسینہ کی کثرت یا بدبو کے لیے بہترین طریقہ جسمانی صفائی ہے۔ ایسی صورت میں ہر روز غسل کرنا چاہیے۔ زیرجامہ اور بنیان بھی ہر روز تبدیل کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے جلد پر لگانے والی ادویات بھی دستیاب ہیں۔ پاؤں کے تلووں سے اگر بدبودار پسینہ خارج ہوتا ہو تو ٹالکم پاؤڈر اور نشاستہ برابر وزن میں لے کر اس میں پسی ہوئی پھٹکری، ایلومینیم کلورائیڈ اور سیلی سیلک ایسڈ ملا کر متعلقہ حصے پر لیپنے سے فائدہ ہوتا ہے۔

تحریر: جمیل احمد