کیرولینا (نیٹ نیوز ) طبّی ذرائع کے مطابق بہار اور موسم گرما کے دوران سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں دو سے تین گُنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ امریکی ریاست نارتھ کیرولینا میں ویک فورسٹ بیپٹسٹ ہیلتھ میں ایمرجنسی میڈیسن کے پروفیسر بِرٹ نیکس کے مطابق سانپ کا زہر خطرناک ضرر کا سبب بن سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سانپ کے کاٹے سے تکلیف اور سُوجن کے علاوہ زخم کی جگہ جلن بھی ہو سکتی ہے۔ زہر کی بڑی مقدار اندرونی طور پر خون کے رساؤ کا باعث ہو سکتی ہے۔
سانپ کے زہر کی علامات
سانپ کے ڈسنے کی صورت میں انسانی جسم میں داخل ہونے والے زہر کی مقدار مختلف ہو سکتی ہے۔ سانپ کو جتنا خطرہ محسوس ہوتا ہے وہ اتنی ہی طاقت سے ڈستا ہے۔ ڈسنے کی جگہ پر درد اور ورم سے معلوم ہو جاتا ہے کہ سانپ کا زہر منتقل ہو گیا ہے۔
سانپ عموما ٹخنے یا ہاتھ پر ڈستے ہیں جس کے بعد علامات پوری پنڈلی اور کندھے تک پھیل جاتی ہیں۔
سانپوں کا خطرہ
کھلے مقامات پر موسم جتنا گرم ہو گا، سانپوں سے ملاقات کا امکان اتنا ہی زیادہ ہو گا۔ اگر سانپ کے کاٹے کو بغیر علاج کے چھوڑ دیا جائے تو ٹشوز کو پہنچنے والا نقصان بڑھ کر زیادہ خراب صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں کسی ایک بازو یا انگلی سے بھی محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔
طبّی ہدایات
سانپ کے ڈسنے پر فوری طور پر ہنگامی طبی امداد کو ممکن بنایا جائے۔ اگر اس کاٹے میں زہر نہیں تھا تب بھی آپ کو ٹیٹنس سے متاثر ہونے کا خطرہ ہو گا جو ایک خطرناک جرثومہ ہے۔ • جو جانب ڈسنے جانے سے متاثر ہوئی ہے اس کو حتی الامکان ہلنے جلنے سے بچائیں تا کہ زہر پھیلنے کی رفتار سُست پڑ جائے۔
• سانپ کی ظاہری صورت ملاحظہ کرنے کو یقینی بنائیں کیوں کہ اس کی شکل و صورت بتانا اس بات میں ڈاکٹر کے لیے معاون ثابت ہو گا کہ آپ کو کس نوعیت کے سانپ نے کاٹا ہے۔ • سانپ کے ڈسنے کے وقت کو اچھی طرح یاد رکھیں تا کہ ڈاکٹر یہ جان سکے کہ کاٹنے جانے کے بعد کتنا وقت گزر چکا ہے۔
• سانپ نے جہاں کاٹا ہے، سُوجن آنے سے پہلے اس جگہ کے گرد پہنے ہوئے زیورات یا دیگر اشیاء اتار دیں۔• ضرورت ہو تو پیراسیٹامول استعمال کریں۔
• سانپ کو مارنے کی کوشش نہ کریں، اس طرح آپ دوبارہ ڈسے جانے کے خطرے سے دوچار ہو جائیں گے۔ • زہر کو چُوسنے کی کوشش نہ کریں کیوں کہ اس کا کوئی فائدہ نہ ہو گا بلکہ اس طرح آپ کے منہ میں زہر جا سکتا ہے۔
• آپ اِسپرین، آئبوبروفین یا اور کوئی Pain Killer استعمال نہ کریں جس سے آپ کا خون پتلا ہو جائے۔ • کاٹے کی جگہ کے گرد کوئی پٹی نہ باندھیں۔ اس کے نتیجے میں کاٹے جانے کی جگہ خون کی گردش رک سکتی ہے اور یوں مزید ٹِشوز تلف ہو سکتے ہیں۔
علاج
علاج کا دارومدار سانپ کی نوعیت اور زہر کی شدّت پر منحصر ہے۔
ہلکے کاٹے کی صورت میں جگہ کی صفائی اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے محض اس لیے کہ مزید نقصان واقع نہ ہو۔ ممکنہ طور پر خون نکال کر ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے تا کہ زہر کے سبب پیدا ہونے والے مسائل کا معلوم کیا جا سکے۔
اسی طرح اولین طبّی امداد، دیکھ بھال اور خون کے ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ شدید ترین طور پر ڈسے جانے کی صورت میں زہر کے خلاف اینٹی ٹاکسن کی ضرورت پڑتی ہے تا کہ سانپ کے زہر کی تاثیر کو روکا جا سکے۔