چاول کے دانے سے بھی چھوٹا دنیا کا مختصر ترین کمپیوٹر سامنے آ گیا

Last Updated On 26 June,2018 08:47 pm

مشی گن: (ویب ڈیسک) یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہرین نے دنیا کا سب سے چھوٹا کمپیوٹر بنالیا ہے جس کی لمبائی اور چوڑائی 0.3 ملی میٹر ہے۔ اتنے چھوٹے کمپیوٹر کی تیاری میں تخلیق کار کو اپنا مقصد محدود کرنا پڑا ہے اور یہ روشنی کی مدد سے آن یا آف ہوتا ہے۔

مشی گن یونیورسٹی میں کمپیوٹر انجینئرنگ کے پروفیسر ڈیوڈ بلاؤ نے اسے تیار کیا ہے جس نے مارچ 2018ء میں آئی بی ایم کے بننے والے ایک باریک ترین کمپیوٹر کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اسے مائیکرو موٹے کا نام دیا گیا ہے جس کے سامنے چاول کا دانہ بھی بہت بڑا دکھائی دیتا ہے۔ یہ کمپیوٹرصرف ایک کام کرتا ہے اور وہ درجہ حرارت کی پیمائش ہے۔ یہ اتنا حساس ہے کہ ٹرانسمیشن ایل ای ڈی بھی اس کے اندر خلل ڈال سکتی ہے۔

 

اتنے چھوٹے کمپیوٹر کی تیاری میں تخلیق کار کو اپنا مقصد محدود کرنا پڑا ہے اور یہ روشنی کی مدد سے آن یا آف ہوتا ہے۔ اس میں ڈائیوڈز کے ذریعے کیپیسٹرز کا سوئچ کھولا اور بند کیا جاتا ہے اور یہ معمولی بجلی استعمال کرتا ہے لیکن یہ چھوٹے سے علاقے میں معمولی سی تبدیلی بھی نوٹ کرسکتا ہے جن میں خلیات کے گوشے، صحت مند خلیات کے مقابلے میں قدرے گرم رسولیوں کی شناخت اور دیگر حساس امور انجام دے سکتے ہیں۔

اسی بنا پر ماہرین اسے طبی آزمائش مثلاً کینسر اور جسمانی امراض کے لیے استعمال کرسکتے ہیں یہاں تک کہ گھونگھے جیسے ایک چھوٹے کیڑے میں بھی بایو کیمیکل عمل کی شناخت کی جاسکتی ہے۔ اگرچہ اس میں مکمل طور پر پروسیسر لگا ہے لیکن بجلی بند کرتے ہی اس کا ڈیٹا اور معلومات غائب ہوجاتی ہے۔ اسی بنا پر بعض افراد اسے کمپیوٹر کہنے میں ہچکچارہے ہیں۔