لاہور (دنیا نیوز ) ویڈیو گیمز تفریح کا ذریعہ لیکن اس کی لت کو ذہنی بیماری قرار دے دیا گیا، عالمی ادارہ صحت نے'' گیمنگ ڈس آرڈر'' کو بیماریوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔
بچے اور نوجوان ویڈیو گیمز کے دیوانے ہیں، ہاتھوں میں موبائل اور ٹیبز یا گیمنگ زونز میں کمپیوٹر اور 3 ڈی سکرینز کے سامنے ڈیرے لگائے بیٹھے رہتے ہیں۔ وڈیو گیمز کی اتنی چاہ ہوتی ہے کہ وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلتا۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ویڈیو گیمز کی لت سے آپ ذہنی خلفشار کا شکار ہو سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کہتے ہیں ویڈیو گیمز کی عادت ذہنی اور جسمانی نشوونما پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ خطرے پر خطرہ یہ کہ گیمنگ ڈس آرڈر میں مبتلا افراد خود کو ہی نہیں دوسروں کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہےکہ جو بچےاور بڑے ویڈیو گیمز میں روزانہ گھنٹوں الجھے رہیں، انہیں اس گھن چکر سے نجات دلانے کیلئے طبی ماہرین سے رجوع کیا جائے۔