3900 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنیوالے طیارے کا منصوبہ

Last Updated On 29 June,2018 02:00 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) امریکی کمپنی بوئنگ نے ایسے ہائپر سونک طیارے کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے جو 3900 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکے گا اور کراچی سے نیویارک کا سفر، جو ابھی لگ بھگ 18 گھنٹوں میں طے ہوتا ہے، محض 2 گھنٹوں میں ممکن ہوسکے گا۔ کم از کم کمپنی کا تو یہی دعویٰ ہے۔

بوئنگ ابھی اس طیارے کی رفتار کو ممکن بنانے پر کام کر رہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اسے متعارف کرانے کی تاریخ کے اعلان کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔ اس طیارے کے کانسیپٹ ڈیزائن کا ڈیبیو امریکن انسٹیٹوٹ آف ایروناٹیکس اینڈ ایسٹراناٹکس میں ہوا۔

اس موقع پر کمپنی کے حکام کا کہنا تھا کہ ہم ایک سپرسونک یا ہائپر سونک صلاحیت رکھنے والے طیارے کے خیال کو حقیقی شکل دینا چاہتے ہیں، جس سے دنیا بھر میں کسی بھی جگہ ایک سے 2 گھنٹوں میں پہنچنا ممکن ہوسکے۔ خیال رہے کہ ہائپر سونک کی کوئی واضح تعریف تو نہیں مگر عام طور پر اس کا حوالہ ایسے طیارے کے لیے دیا جاتا ہے جو کہ آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز پرواز کرسکے۔

بوئنگ کا طیارہ اگر حقیقی شکل اختیار کرسکا تو یہ 3900 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکے گا۔ اب تک کی تاریخ کا تیز ترین طیارہ کنکورڈ نیویارک سے لندن کا فاصلہ ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا جبکہ بوئنگ کا کانسیپٹ طیارہ یہ سفر اس کے مقابلے میں آدھے وقت میں طے کرسکے گا۔ ویسے سننے میں تو تیز ترین سفر کا خیال اچھا لگتا ہے مگر بوئنگ نے تسلیم کیا ہے کہ ہائپر سونک پرواز کے لیے کم از کم 20 سے 30 سال کا عرصہ درکار ہو گا۔