مچھلی کھانے سے موت کے خطرے میں 40 فیصد تک کمی

Last Updated On 24 July,2018 11:43 am

لاہور: (ویب ڈیسک) مچھلی کھانے کی عادت مختلف امراض سے قبل از وقت موت کا خطرہ لگ بھگ 40 فیصد تک کم کرسکتی ہے۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ژجیانگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کو اکثر کھانا خواتین میں الزائمر امراض سے موت کا خطرہ 38 فیصد تک کم کردیتا ہے جبکہ مردوں میں یہ سمندری غذا جگر کے امراض کا خطرہ 37 فیصد تک کم کردیتی ہے۔

اس سے قبل مختلف طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جسمانی ورم میں کم کرنے میں مدد دیتے ہیں جس سے کینسر اور امراض قلب میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ تاہم مچھلی سے صحت کو فائدہ اسی وقت ہوتا ہے جب اسے بھون کر یا سالن کی شکل میں کھایاجائے، تل کر کھانے سے کواتین میں دل یا پھیپھڑوں سے متعلق امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سائنسدانوں کے خیال میں مچھلی کو تلنے سے اس میں ٹرانس فیٹی ایسڈز پیدا ہوتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے دوران 16 برسوں تک ڈھائی لاکھ کے قریب مردوں اور ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے دوران 54 ہزار سے زائد مرد جبکہ 30 ہزار سے زائد خواتین کا انتقال ہوا۔ نتائج سے عندیہ ملا کہ جو مرد زیادہ مقدار میں مچھلی کھاتے ہیں، ان میں امراض قلب سے موت کا خطرہ 10، کینسر سے 6 فیصد جبکہ پھیپھڑوں کے امراض سے موت کا خطرہ 20 فیصد سے زیادہ کم ہوجاتا ہے۔

اسی طرح یہ غذا خواتین میں امراض قلب سے موت کا خطرہ 10 فیصد تک کم کردیتی ہے۔ تاہم یہ بھی انکشاف ہوا کہ تلی ہوئی مچھلی کھانے کا شوق خواتین میں مختلف امراض سے موت کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدوں میں شائع ہوئے۔