انسانی اعصاب کی مرمت کے بعد ختم ہوجانے والا انقلابی آلہ

Last Updated On 10 October,2018 06:32 pm

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) طبی ماہرین نے ایسا جدید آلہ تیار کیا ہے جو جسم کے اندر ٹوٹے پھوٹے اعصاب اور نسوں کی مرمت کرکے انھیں مکمل طور پر فعال کر دے گا اور اپنا کام سر انجام دینے کے بعد اندر ہی گھل کر ختم ہو جائے گا۔ یہ ہلکی قوت کی بجلی خارج کرتا ہے جو علاج میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی اور واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ماہرین نے ازخود ختم ہونے والا (بایو ڈگریڈیبل) پیوند بنایا ہے جو ہلکی قوت کی بجلی خارج کرکے متاثرہ اعصاب کی مرمت کرتا ہے اور پھر قدرتی طور پر گھل کر ختم ہوجاتا ہے۔ یہ کمر کی نسیجوں سے جڑ کر یا لپٹ کر مسلسل ہلکی بجلی خارج کرتا رہتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ دماغ اور جسم کے مختلف اعضا بالخصوص کمر سے لپٹے اعصاب ’ پیریفرل اعصاب‘ کہلاتے ہیں اور چوٹ کی صورت میں شدید متاثر ہوتے ہیں تاہم یہ دوبارہ سے اُگ سکتے ہیں مگر یہ عمل بہت سست ہوتا ہے۔ مریض ہاتھ پیروں اور جسم کو سُن محسوس کرتا ہے اور بدن میں سوئیاں چبھتی ہیں۔ اگر متاثرہ حصے کو ہلکی بجلی دی جائے تو ان کی بحالی کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ اسی بنا پر یہ اہم آلہ تیار کیا گیا ہے جس کی جسامت ایک سکے جتنی ہے۔ یہ وائرلیس عمل کے ذریعے دو ہفتے تک متاثرہ اعصاب کو بجلی دے کر خودبخود گھل کر ختم ہوجاتا ہے۔

جب اسے چوہوں پر آزمایا گیا تو اس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے اور اپنا کام کرنے کے بعد یہ بدن میں غائب ہوگیا۔ اگلے مرحلے میں سائنسداں یہ نوٹ کریں گے کہ کس شدت کی چوٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے کتنا وقت اور کتنی بجلی درکار ہوگی۔ اگرچہ دو ہفتوں میں یہ ازخود ختم ہوجاتا ہے لیکن ماہرین اس کے فنا ہونے کے وقت کو گھٹا یا بڑھا سکتے ہیں۔ اس کی بدولت خطرناک سرجری اور تکلیف دہ عمل سے بچتے ہوئے اعصاب کو بحال کرسکتے ہیں۔ ایجاد کی پشت پر 10 سالہ تحقیق ہے جس میں ماہرین نے جدید ٹیکنالوجی سے نت نئے مٹیریلز بنائے ہیں۔ اسی بنا پر پیوند کو مٹیریل سائنس کا ایک عجوبہ قرار دینا چاہیے۔