بوسٹن: (ویب ڈیسک) ٹیکنالوجی جوں جوں ترقی کر رہی ہے انسانی مسائل حل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ سائنسدانوں نے ایک ایسا روبوٹ بنایا ہے جو جلد سے چپکتے ہوئے جسم کے اندرونی افعال کو مانیٹر کرکے بیماریوں کا پتہ چلا سکتا ہے۔
اسے جلد کا روبوٹ یعنی ’سکن بوٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ چھوٹے سے روبوٹ کے دو پاؤں ہیں جن میں ہوا کھینچنے والے سکشن پیڈ لگائے گئے ہیں۔ اس میں کئی طرح کے سینسر لگے ہیں جو کئی انداز سے انسانی جسم کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ان کی بدولت نہ صرف طب بلکہ ٹیلی میڈیسن، انسان کمپیوٹر انٹرفیس، فیشن اور جسمانی بہتری کے شعبے میں انقلاب آسکتا ہے۔
ایم آئی ٹی میڈیا لیب کے اس روبوٹ کو الیکٹرانک جونک بھی کہہ سکتے ہیں جو جلد سے چپک کر آگے بڑھتی ہے۔ چونکہ یہ ہروقت انسان کے ساتھ رہتا ہے اس لئے پالتو جانور جیسا لگتا ہے لیکن اسے طبی امور کےلیے بنایا گیا ہے۔ مثلاً جلد سے گزرتے ہوئے یہ تصاویر لیتا ہے اور بعد میں خوردبین سے دیکھ کر جلد کے کینسر یا کسی اور بیماری کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس کے پیروں میں باریک دھاتی چھلے ہیں جو دل کی دھڑکن، نبض اور پٹھوں کی سرگرمی نوٹ کرسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ رات کو سوتے وقت بھی روبوٹ جسم کے مختلف افعال نوٹ کرتا رہتا ہے۔ تاہم اس کے موجد کہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔