لاہور: (دنیا نیوز) کسی روز آپ کو اچانک پتا چلے گا کہ زندگی آپ کے تابع نہیں رہی۔ آپ پر پیشہ ورانہ اور گھریلو ذمہ داریاں غالب آ گئی ہیں تو آپ کیا کریں گے؟
کسی روز شیو یا میک اپ کرتے ہوئے محسوس ہو کہ آپ کے کندھے جو کبھی مضبوط اور گوشت سے پُر تھے، اب پتلے ہو گئے ہیں ، اور لٹک گئے ہیں۔ آپ کے جسم کے عضلات سکڑ گئے ہیں۔ یا آپ کا کوئی عزیز ترین دوست آناً فاناً دل کا دورہ پڑنے سے مر گیا ہے، آپ کو کوئی چڑھائی چڑھنی پڑ گئی یا بچوں کے ساتھ ہلا گلا میں شریک ہو گئے یا کیچ پکڑنے پڑے یا ٹینس کھیلنی پڑی تو چند منٹوں میں ہی سانس پھول گیا۔ ان میں سے کوئی ایک بات یا دوسری وقوع پذیر ہونے کا مطلب یہی ہے کہ اب آپ کو فٹنس کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کرنا پڑے گا۔
اور کچھ نہیں تو صرف لفٹ کے بجائے سیڑھیوں کا استعمال شروع کرنے کے ہی نتائج حوصلہ افزا ہوں گے۔ کافی دیر ہوئی میں نے تین امریکی یونیورسٹیوں میں فٹنس کے بارے میں پروگرام کیے تھے۔ ایک ماہ بعد ایک پروفیسر میرے پاس آئے اور کہا کہ انہیں جسمانی ورزشوں سے نفرت تھی تاہم انہوں نے میرے پروگرام سے ہٹ کر ایک کام یہ کیا تھا کہ لفٹ کے بجائے سیڑھیوں کا استعمال کیا، جس نے ان کی دنیا ہی بدل کر رکھ دی میں نے ان کی ظاہری حالت دیکھ کر اندازہ لگایا کہ وہ ٹھیک ہی کہہ رہے ہیں۔ مجھے جو کچھ بھی ورزش، دل، پٹھوں اور خون کے بارے میں علم تھا، اس کی روشنی میں مجھے سمجھ نہ آئی کہ یہ چھوٹا سا کام کر کے انہیں فائدہ کیسے ہو گیا۔
چند ہی دنوں میں کچھ اور لوگوں نے بھی یہی ورزش اپنائی تو ایسے ہی مثبت نتائج نکلے۔ یہ سب کچھ ان تصورات کے برخلاف تھا جو کچھ مجھے اس وقت تک پڑھائے گئے تھے اور جن کا مرکزی نکتہ یہ تھا کہ فٹنس کے لیے سخت ورزش کرنی چاہیے، لیکن یہاں تو بہت سے لوگ ایک ذرا سی تبدیلی سے اتنا فائدہ اٹھا رہے تھے۔ جب میں نے ان سے بات چیت کی تو پتا چلا کہ اس تبدیلی نے ان سے کئی گندی عادتیں چھڑوا دی تھیں۔ مثلاً ان کی تمباکو نوشی کم ہو گئی، نقصان دہ کھانوں سے گریز کرنے لگے اور بہتر سونے لگے وغیرہ۔ دیکھیں ایک ذرا سی مثبت تبدیلی نے انہیں کیسے بدل ڈالا۔ اگر آپ ورزش میں وقت کی سرمایہ کاری کریں، تو یہ آپ کو بہت صحت مند سرگرمیوں کا شعور اور ادراک بخشے گی اور اس طرح آپ کی سرمایہ کاری ضائع نہیں جائے گی۔
تحریر: (لارنس ای مور)