لندن: (ویب ڈیسک) گوگل پلے سٹور پر بچوں کی انٹرنیٹ سرگرمیاں محفوظ بنانے والی ایپس زیادہ مقبول ہیں تاہم کچھ ایپس میں جاسوسی کا عنصر غالب ہے۔ بچوں یا شریک حیات کے فون میں خفیہ ایپ اتار کر ان کی نگرانی کی جاتی ہے. اب تو درجنوں ایسی ایپس بھی بن چکی ہیں جو بالکل مفت میں دستیاب ہیں اور ان کو دوسروں کی نگرانی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان میں سے بعض ایپ تو صرف فون کی سرگرمی اور جگہ کو نوٹ کرتی ہیں لیکن کچھ بدنام ایپس نہ صرف کال ریکارڈ کرنے، ٹیکسٹ معلوم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر سرگرمی بھی نوٹ کرسکتی ہیں۔ یہ ایپ براؤزنگ ہسٹری کا بھی پتا لگاسکتی ہیں۔
ان میں سے ایک ایپ کا نام ایم اسپائی ہے جس کی قیمت پاکستانی 26 ہزار روپے (149.99 برطانوی پاؤنڈ) سالانہ ہے۔ کمپنی کے مطابق اسے بچوں کی فون سرگرمی کو نوٹ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا جس میں وہ بچے کے ٹیکسٹ پیغامات، کال، جی پی ایس محلِ وقوع ، واٹس ایپ اور دیگر سرگرمیوں کو نوٹ کرسکتے ہیں۔
ایم اسپائی کی خاص بات یہ ہے کہ خاموشی سے انسٹال ہونے کے بعد ایپ سمارٹ فون پر کہیں نظر نہیں آتی اور بہت خاموشی سے کام کرتی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک اور یورپ میں لوگ اسے اپنی بیوی یا گرل فرینڈ کی سن گن کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
ایک برطانوی صارف نے کہا کہ ایپ واٹس ایپ کے ڈیلیٹ ہونے والے پیغامات بھی دکھاتی ہے اور اسی وجہ سے یہ بہت مؤثر بھی ہے۔ اس کے علاوہ سالانہ چار ہزار روپے فیس لینے والی ایسی ایپس بھی ہیں جو آپ کو کئی لحاظ سے دوسروں کی جاسوسی کرنے میں مدد دیتی ہے۔