اوسلو: (دنیا نیوز) دریاؤں کے اوپر پل اور زیر زمین ٹنل کا زمانہ ہوا پرانا، ناروے میں پانی کے اندر تیرتی ہوئی ٹنل بنانے کی تیاری شروع کر دی گئی، منصوبہ کامیاب رہا تو ملک کے شمالی حصے سے جنوبی حصے تک اکیس گھنٹے کا سفر آدھا رہ جائے گا۔
ناروے نے اپنے شہریوں کی سفری صعوبتیں ختم کرنے کے لیے انقلابی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، دو ہزار پچاس تک ٹرانسپورٹ کے لیے پانی میں تیرنے والا پل بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
تیرنے والے پل کے ساتھ دریا کی تہہ میں موجود چٹانوں میں ڈرل کر کے دنیا کی سب سے گہری اور زیر سمندر سرنگ بھی تعمیر کی جائیگی جسکی گہرائی تین سو بانوے میٹر اور لمبائی ستائیس کلومیٹر ہو گی۔
اس اقدام سے ملک کے شمال سے جنوبی حصے تک اکیس گھنٹے طویل بحری سفر کم ہو کر صرف دس گھنٹے رہ جائیگا۔