کیلیفورنیا: (روزنامہ دنیا) سکیورٹی میں خامیوں، جھوٹی خبروں کی تشہیر اور صارفین کا ڈیٹا دیگر کمپنیوں کو دینے کے بعد فیس بک کے متعلق ایک اور انکشاف ہوا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر کم سے کم 20 سے 60 کروڑ صارفین کے پاس ورڈ محفوظ نہیں رہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک پر یہ اتنے بہت سے پاس ورڈ صرف سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں محفوظ ہیں اور کم ازکم دنیا بھر میں پھیلے فیس بک کے ہزاروں ملازمین سے یہ کسی صورت پوشیدہ نہیں اور انہیں بہت آسانی سے سرچ بھی کرایا جاسکتا ہے۔
حال ہی میں انٹرنیٹ سکیورٹی سے وابستہ ماہر برائن کریبس نے کہا کہ فیس بک پلیٹ فارم پر ایسے پاس ورڈز کی تعداد 20 سے 60 کروڑ ہو سکتی ہے جو سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں عیاں ہیں اور وہاں کے ملازمین انہیں باقاعدہ سرچ بھی کر سکتے ہیں۔
برائن نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ بعض پاس ورڈز 2012 سے بھی پرانے ہیں۔ تاہم اس رپورٹ کے آنے کے بعد اس سال جنوری میں فیس بک نے باقاعدہ طور پر اس خامی کا اعتراف کرتے ہوئے صفائی پیش کی کہ یہ مسئلہ حل کردیا گیا ہے۔ برائن کریبس کے مطابق فیس بک نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا کیونکہ کئی اکاؤنٹ پانچ سے سات سال پرانے بھی ہیں۔