انٹارکٹک: (روزنامہ دنیا) آرکٹک اور انٹارکٹک سے متعلق ایک خوفناک انکشاف کے بعد دنیا بھر کے لوگ موسمیاتی تبدیلیوں پر شدید مضطرب دکھائی دے رہے ہیں۔ برف میں رہنے والے جانوروں والرس اور سی لائن کو پہاڑ کی چوٹیوں سے گرنے کے سبب مرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک جانب تو علاقے میں برف تیزی سے ختم ہو رہی ہے اور دوم والرس اگر پانی سے باہر ہو تو اسے بہتر دکھائی نہیں دیتا اور یوں وہ پریشان یا کنفیوز ہو کر پہاڑیوں اور ٹیلوں کی اس بلندی تک جا رہے ہیں جہاں انہیں چڑھنا نہیں چاہیے۔
پھر واپسی میں وہ اپنے وزنی وجود کے ساتھ چوٹیوں سے پھسل کر نیچے گر کر ہلاک ہو رہے ہیں۔ جنگلی حیات اور ماحولیات کے بین الاقوامی ماہر سر ڈیوڈ ایٹن بورو کا خیال ہے کہ یہ اس وجہ سے ہوا ہے کہ شکار اور کھانے کے بعد والرس برف کے ٹکڑوں پر آرام کرتے ہیں۔
اب موسمیاتی تبدیلی سے وہ برف کم ہونے کے بعد پہاڑوں اور نوکیلی چوٹیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ جنگلی حیات کی عالمی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف نے بھی اسی امر کی تصدیق کی اور بتایا ہے کہ برف پگھلنے سے اب سیل اور والرس تیزی سے خشکی یا پہاڑوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ والرس کسی بھی طرح پہاڑوں پر رہنے کے عادی نہیں بن سکتے اور سمندری برف کے خاتمے سے وہ مزید مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔