فیس بک کی اجارہ داری ختم کی جائے، شریک بانی کرس ہیگز کا مطالبہ

Last Updated On 12 May,2019 10:25 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) فیس بک کے شریک بانی کرس ہیگز نے سوشل میڈیا میں تبدیلیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک مالک مارک زکر برگ کا اثرو رسوخ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، وہ لوگوں کی نجی معاملات کے تمام فیصلے اکیلے کرتے ہیں کہ لوگوں کی پرائیویسی سیٹنگز کیسی ہونی چاہئیں اور کون سا پیغام بھیجنا چاہیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کرس ہیگز کا کہنا تھا کہ مارک زکر برگ کا دائرہ کار کسی بھی حکومتی فرد یا نجی شعبے سے زیادہ ہے کیونکہ وہ انسٹا گرا، واٹس ایپ اور فیس بک پر مشتمل 3اہم ترین پلیٹ فارمز کنٹرول کرتے ہیں جن کو روزانہ اربوں لوگ استعمال کرتے ہیں، مارک زکر برگ نے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں کہ لوگوں کی نیوز فیڈ پر کیا نظر آنا چاہیے۔

کرس ہیگز نے 15 سال قبل ہارورڈ یونیورسٹی میں فیس بک متعارف کرانے میں مارک زکربرگ کی مدد کی تھی اور وہ فیس بک کے شریک بانیوں میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ فیڈرل ٹریڈ کمیشن کو فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی خریداری کو ریورس کردینا چاہیے تاکہ سوشل میڈیا نیٹ ورک میں مسابقت پیدا کی جائے اور دوسروں کو بھی موقع مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ فیس بک نے مارکیٹ پر اجارہ داری قائم کررکھی ہے جس کے باعث مسابقت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، مساوی خدمات والی ایپ کے ذریعے اجارہ داری ختم ہونی چاہیے۔ صارفین کسی متبادل سوشل نیٹ ورک پر منتقل نہیں ہو سکتے کیونکہ کوئی اور اچھی ایپ مارکیٹ میں موجود نہیں۔

کرس ہیگز کا مزید کہنا تھا کہ سال 2011 سے کوئی دوسری سوشل نیٹ ورک ایپ متعارف نہیں ہوئی جس کا فائدہ فیس بک کمپنی اٹھاتی ہے اور 84 فیصد سوشل میڈیا اشتہارات براہ راست فیس بک کو ملتے ہیں۔ کرس ہیگز نے اس حقیقت سے بھی پردہ اٹھایا کہ مارک زکربرگ کو فیس بک کے حصص کی اکثریت کی ملکیت حاصل ہے اور ان کی طاقت پر کوئی اندرونی چیک نہیں اور نہ ہی کوئی حکومتی ادارہ فیس بک جیسی کمپنی پر نظر رکھنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے جس کی اشد ضرورت ہے۔