انڈیانا: (روزنامہ دنیا) امریکی ماہرین نے ایک ایسا طاقتور مالیکیول بنایا ہے جو کھارے پانی سے نمک کھینچ نکالتا ہے اور کرہِ ارض پر سمندری پانی کی بڑی مقدار کو قابلِ نوش بنا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کلورائیڈ کشید کرنے والا یہ سالمہ پوٹاشیم کلورائیڈ، کیلشیم کلورائیڈ اور عام نمک سوڈیم کلورائیڈ میں سے بھی کلورائیڈ نکال باہر کرتا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں میٹھے پانی میں بھی نمکیات جمع ہوکر اسے ناقابلِ استعمال بنا رہے ہیں اور صرف امریکہ میں ہی ہرسال 272 میٹرک ٹن نمکیات میٹھے پانی میں گھل کر اسے کڑوا بنارہے ہیں۔
نمک ربا سالمہ نائٹروجن، کاربن اور ہائیڈروجن پر مشتمل ہے جسے تھری ڈی شکل دی گئی ہے اور اس کی افادیت اربوں گنا بڑھ چکی ہے۔ اس کیفیت میں یہ ایک پنجرے کی طرح کام کرتے ہوئے نمک کے ذرات کو قابو کرتا ہے۔
اپنی نوعیت کے اس انوکھے مالیکیول میں کلورائیڈ پیوست ہو کر کاربن ہائیڈروجن بونڈ بناتا ہے۔ اس میں ٹرائیزول قسم کے سالمات کی شکل کو استعمال کیا گیا جس کے تحت ایک سخت قسم کا پنجرہ بن جاتا ہے جو کلورائیڈ آئن کو جکڑ لیتا ہے کیونکہ اس کی خالی جگہ ویکیوم کی طرح کام کرتی ہے۔ کلورائیڈ کو قابو کرنے کے بعد بھی مالیکیول اپنی شکل برقرار رکھتا ہے۔