پیرس: (ویب ڈیسک) فرانس میں سوشل میڈیا صارفین کیلئے بری خبر آئی ہے جس میں حکام کی جانب سے فیس بک، گوگل، ایمیزون اور ایپل پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ اس طرح فرانس سوشل میڈیا پر یورپی ممالک میں ٹیکس عائد کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس نے بین الاقوامی کمپنیوں فیس بک، گوگل، ایمیزون اور ایپل پر تین فیصد ٹیکس عائد کیا۔ یہ ٹیکس سینیٹ میں منظور ہوا، حکام کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ اس اقدام سے فرانس کو ایک سال کے دوران 845 ملین یورو کا ریونیو حاصل ہو گا۔
فرانس کی جانب سے پاس ہونے والے نئے قانون کا مقصد انٹرنیٹ پر مقبول ہونے والی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنا ہے جو ان ممالک کو کچھ نہیں دیتیں جہاں سے ان کو بڑا منافع ملتا ہے۔ نئے قانون کا نام ’گافا ٹیکس‘ رکھا گیا ہے۔ انگریزی کے حروف کے مطابق اس کا مطلب گوگل، ایپل، فیس بک اور ایمیزون ہے۔ قانون کے تحت بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو آمدنی پر تین فیصد ٹیکس دینا ہوگا جو فرانسیسی صارفین سے کماتی ہیں۔
ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکس، امریکا کی فرانس پر تنقید
امریکی حکومت کے نمائندہ تجارت روبرٹ لائٹائزر نے بیان میں قانون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی جانب سے ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکس سے امریکی کمپنیوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کریں گے کہ آیا فرانسیسی حکومت کا امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ٹیکس لگانا غیر منصفانہ اقدام ہے جس کے تنیجے میں امریکہ فرانس پر جوابی ٹیکس عائد کر سکے۔
فرانس نے امریکی تنقید مسترد کر دی
فرانس کے وزیر معیشت برونو لو میغ نے امریکہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مسائل ’دھمکیوں‘ سے نہیں حل ہوتے۔ گذشتہ مہینے جاپان میں جی 20 کے ایک اجلاس میں یہ بات طے پائی تھی کہ فیس بک اور گوگل جیسی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کی ضرورت ہے مگر یہ سوال زیر بحث رہا کہ یہ اقدام کیسے اُٹھایا جائے۔
بین الاقوامی کمپنیوں پر ٹیکس لگنے پر گوگل خوش
دوسری طرف گوگل نے ٹیکس عائد کرنے کے اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سراہا ہے کیونکہ اس سے امریکہ کی سیلی کون ویلی کی بڑی کمپنیوں کو امریکہ میں دوسرے ممالک میں تو زیادہ ٹیکس دینا ہوگا لیکن امریکہ میں اس کی شرح کم ہو گی۔