نیو یارک: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک دنیا بھر میں اپنی دھاک بیٹھائے ہوئے ہے، اس وقت صارفین کی تعداد اڑھائی ارب کے قریب ہے اور آئے روز کوئی نہ کوئی ایسا فیچر متعارف کراتی رہتی ہے جس سے صارفین کے دل جیت سکے۔ اس دوران کمپنی کو بڑا جرمانہ بھی ہوا تاہم کمپنی نے ساکھ بحال رکھنے کے لیے نت نئے طرز کی اہم چیزوں متعارف کرائیں، اب کمپنی نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد سے دور رکھنے کیلئے حد بڑا قدم اٹھایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد سے دور رکھنے کے لیے حد مقرر کر دی، اب 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک، گوگل انسانی حقوق کیلئے بڑا خطرہ قرار
کمپنی کی نئی پالیسی کے تحت اب فیس بک اور انسٹاگرام پر 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی، دونوں کمپنیوں نے اس کے لیے 18 سال کی حد مقرر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سستے گھروں کی تعمیر، فیس بک کا 1 ارب ڈالر دینے کا اعلان
نئی پالیسی کے تحت فیس بک غیر اخلاقی سرگرمی کی عکاسی کرنے والے اشتہارات اور تصاویر کو بچوں سے چھپائے گا جبکہ فیس بک نے ٹیلی گراف کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 18 سال سے کم عمر کے صارفین کے لیے غیر اخلاقی مواد دیکھنے کی روک تھام کا آغاز 2020 کے اوائل میں شروع کریں گے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق کمپنی نے نئی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نئی پالیسی غیر اخلاقی سرگرمیوں پر مشتمل اشتہارات، فن پارے اور تصاویر کی رسائی صرف بالغ صارفین کی حد تک محدود کردے گی، اس طرح کا مواد ان صارفین کے لیے پوشیدہ ہوگا، جن کی فیس بک پر درج کردہ تاریخ پیدائش 18 سال سے کم ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:فیس بک نے ایک کروڑ 16 لاکھ پوسٹیں ہٹا دیں
کمپنی نے پالیسی کا مقصد بتایا کہ تبدیلی کا مقصد تنقید کا جواب دینا ہے جس میں سمجھا جاتا ہے کہ فیس بک کے موجودہ قواعد وضوابط نابالغوں کو غیر اخلاقی مواد کی رسائی فراہم کر رہے ہیں ان میں تصاویر کے ساتھ ہی ٹی وی شوز جیسے گیم آف تھرونس کی تصاویر وغیرہ شامل ہیں۔